ڈسٹرکٹ کونسل و بلدیہ عظمیٰ واٹر بورڈ کے بڑے نادہندگان میں شامل

113

کراچی (رپورٹ: محمد انور) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے مختلف سرکاری اداروں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پر واجب الادا 4 ارب 66 کروڑ روپے سے زاید واجبات کی وصولی کے لیے نوٹسز کا اجراء کردیا ہے ۔ یہ بورڈ کے 10 بڑے نادہندگان میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر اسد اللہ خاں کی ہدایت پر ڈی ایم ڈی ریونیو و ریکوری وقار ہاشمی نے تمام نادہندہ صارفین سے بقایاجات وصول کرنے کے لیے کارروائی تیز کردی ہے۔ جن 10 بڑے
بلدیاتی اور دیگر سرکاری محکموں پر بقایا جات ہیں ان میں ڈسٹرکٹ کونسل کراچی پر ایک ارب 78 کروڑ 59 لاکھ روپے، پاک پی ڈبلیو دی پر ایک ارب 18 کروڑ 91 لاکھ روپے کے بقایاجات ہیں۔ ذرائع کے مطابق 1991 سے پانی اور سیوریج سروسز کا بل جمع نہیں کرایا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے بھی مئی 2012 سے مذکورہ مد میں ادائیگیاں معطل ہیں۔ کے ایم سی کل بقایا جات 64 کروڑ 96 لاکھ کے ہیں۔ حکومت سندھ کا ڈائریکٹر کالجز بھی 31 کروڑ 84 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔ڈسٹرکٹ جیل ملیر پر 25 کروڑ 13 لاکھ روپے پانی و سیوریج کے بلوں کی مد میں واجب الادا ہیں ۔جیل انتظامیہ جون 2013ء سے پانی کے بقایاجات ادا نہیں کر رہی۔ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن بھی 19 کروڑ 42 لاکھ روپے کا ڈیفالٹر یے یہ 2006 ء سے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے بقایاجات نہیں کررہا۔ پی اینڈ ٹی کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی پر 16 کروڑ 11 لاکھ روپے کے واجبات ہیں۔ ایچ علی مندرہ ہاؤسنگ سوسائٹی 6 کروڑ 77 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے لکھنو کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی بھی واٹر بورڈ کی 3 کروڑ 52 لاکھ روپے اور ایک کروڑ 4 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔