پاکستان میں ایک پراپرٹی ہے جو حکومت نے چھین لی، اسحاق ڈار

79

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں صرف ایک پراپرٹی ہے جو حکومت نے چھین لی، ملک سے باہر جائیداد میری نہیں بچوں کی ہیں جو 17 سال سے کمارہے ہیں اور خود مختار ہیں۔یہ بات انہوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہی۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ بیمار ہیں اس لیے پاکستان نہیں جاسکتے، پاکستان میں اس وقت فاشسٹ حکومت ہے، ہمارا حتمی مقصد جمہوریت کی بالا دستی، شفاف الیکشن اور قانون پر عمل درآمد ہے۔انٹرویو کے دوران اس وقت مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب میزبان نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو سخت سوالات کرکے الجھائے رکھا۔ کرپشن کو لے کر ذاتی اور خاندان کی جائیدادوں سے متعلق سوال پر میزبان اور مہمان کا مکالمہ طول پکڑ گیا۔پروگرام کے میزبان نے مسلم لیگ (ن) کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے جب پاک فوج پر تنقید کو منافقت قرار دیا تو اسحاق ڈار نے اس کی سختی سے تردید کی۔اینکر نے کہا کہ نواز شریف اور آپ سزا یافتہ ہیں اور علاج کی غرض سے لندن میں بیٹھے قبل از وقت انتخابات کی بات کر رہے ہیں تو آپ دونوں کی کیا ساکھ ہے؟ اس پر اسحاق ڈار نے الیکشن میں مینڈیٹ چوری کرنے کا الزام دہرایا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کی کیا ساکھ ہے؟ دنیا دھاندلی اور چوری شدہ انتخابات دیکھ چکی ہے۔میزبان نے انہیں بتایا کہ ’یورپی یونین مانیٹرنگ ٹیم نے مجموعی طور پر نتائج کو قابل اعتماد قرار دیا تھا۔سوال پوچھا گیا کہ کیا وہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان میں نیا معاشی اور سیاسی عدم استحکام لانا چاہتے ہیں جس پر انہوں ںے کہا کہ یہ سیاسی عدم استحکام کی بات نہیں، یہ نالائقی، کارکردگی نہ ہونے، 2سال میں پاکستان کی معیشت تباہ کرنے کی بات ہے۔