حکومت سے کسی سطح پر مذاکرات نہیں ہوں گے‘ فضل ا لرحمن

38

ملتان(صباح نیوز)جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے کوتیارنہیں،ملتان کے عوام نے بھی سلیکٹڈ کو مسترد کردیا،لانگ مارچ ہماری تحریک میں آخری آپشن ہے۔منگل کوجمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنمائوں نے ملتان جلسے کی کامیابی پر اظہار خیال کیا ۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہا کہ ملتان کے عوام نے بھی سلیکٹڈکو مسترد کردیا،گیلانی کے بیٹوں نے محاذ پر جا کر خدمات سرانجام دیں،ان کے بیٹے پولیس گردی کا نشانہ بنے،پی ڈی ایم کا یہ نظام آگے بڑھتا رہے گا،اب ہماری نظریں 13 دسمبر کے لاہورجلسے پر ہوں گی،8دسمبر کو پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس اسلام آباد میں ہوگا،جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے ہو گی،لانگ مارچ ہماری تحریک میں آخری آپشن ہے،سربراہ اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر عمل کریں گے۔سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی درخوست پرپی ڈی ایم نے طے شدہ 6جلسے بڑھا کر 8کردیے، کارکنوں کو گرفتار کرکے دستخط کرائے گئے کہ جوجلسے میں جائے گا وہ 10 لاکھ تاوان دے گا، کارکنوں نے ان نامساعد حالات میں کامیاب جلسہ کیا، ابھی بھی ہمارے لوگ جیلوں میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو عوام نظر نہیں آتے تو جلسہ کیا نظر آئے گا، حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، پاکستان میں کوئی غیرمتعلقہ ہے تو وہ عمران خان اور ان کی صوبائی حکومتیں ہیں،حکمران عوام سے لاتعلق ہو گئے ہیں، غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول علیل ہیں،کہا جاتا ہے کہ اپنے بچوں کو باہر نہیں نکالتے،میرے بچے اور آصفہ بھٹو جلسے میں شریک ہوئیں،سب کو سمجھ آرہی ہے کہ یہاں دوہرے معیار ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم نے کراچی جلسہ سانحہ کارسازسے منسوب کیا جبکہ ملتان کا جلسہ پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس سے منسوب کیاگیا، پی ڈی ایم قیادت کامشکور ہوں۔جلسے کی کامیابی پی ڈی ایم کے تمام قائدین کی محنت کا نتیجہ ہے۔