اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی ریفرنس میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کو بطور گواہ طلب کرنے کی درخواست دائر کردی۔شاہد خاقان عباسی نے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ گواہان کو ترتیب سے طلب کیا جائے، پہلے نمبر پر موجود گواہ کو پہلے بلایا جانا چاہیے۔رہنما مسلم لیگ ن کے مطابق ایل این جی ریفرنس کے گواہان کی فہرست میں شیخ رشید احمد کا نام پہلے نمبر پر موجود ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے شیخ رشید احمد کا نام ریفرنس میں بطور شکایت کنندہ بھی شامل کیا تھا۔احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کے لیے ہر ہفتے ایک دن مقرر کرنیکا فیصلہ کیا ہے اور اب ہر ہفتے ایک پورا دن ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی جائے گی۔عدالتی حکم کے مطابق سماعت کے دوران دن میں صرف آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا جائے گا۔احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کی مزید سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔علاوہ ازیںسابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج بھی درخواست کی ہے کہ ہمارے کیس کی کارروائی براہ راست نشر کی جائے۔کل ہماری پریس کانفرنس کے جواب میں وفاقی وزرا نے پریس کانفرنس کی،وفاقی وزرا کو تکلیف اٹھانا پڑی ، جواب ان کے پاس تھا ہی نہیں،گردشی قرضے میں اضافے کی وجوہات وہ نہیں بتا سکے، احتساب عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ایک وزیر صاحب دو سال سے کہہ رہے ہیں ن لیگ نے بڑی مہنگی بجلی لگا دی،دو سال سے ایسا کہہ رہے ہیں لیکن ان کے پاس ثبوت کوئی نہیں ہے،حقیقت یہ ہے کہ ن لیگ نے سستی بجلی لگائی ہے،اس حکومت نے دو سال میں کوئی کھمبا بھی لگایا ہو تو تصویر بھیج دیں ہمیں، وفاقی وزرا بھی شیخ رشید کی طرح نیب کو درخواست بھیجیں،یہ معاملہ بھی نیب کو بھیجیں تاکہ اس کی بھی تفتیش ہو جائے،ایک وفاقی وزیر کا پاور پلانٹ دس سال سے ڈیزل پر چلتا رہا،وہ وزیر بتائیں جب ان کا پلانٹ ڈیزل سے ایل این جی پر آیا تو کتنا فرق پڑا،میں وزیر صاحب کا نام نہیں لوں گا نام ان کو مبارک ہو، 45 منٹ کی پریس کانفرنس میں کل عوام کو ایک جواب نہیں مل سکا، میرا سیدھا سوال وفاقی وزیر سے ہے آپ کا پلانٹ ایل این جی پر جانے سے کتنی بچت ہوئی،اگر انہوں نے نہ بتایا تو میں پریس کانفرنس کر کے سب بتائوں گا۔