مقبوضہ کشمیر میں مسخ لاشوںکا ملنا قابل مذمت ہے،جاوید قصوری

57

لاہور (نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں سے مسخ شدہ لاشیں ملنے کے انکشافات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں مہلک ہتھیاروں سے شہید کیے جانے والوں کی میتیں بر ی طرح جھلسنے کے بعد ناقابل شناخت ہوچکی ہیں۔ 1988ء سے اب تک 95 ہزار افراد کو لقمہ اجل بنا دیا گیا ہے ۔عالمی برادری اور اقوام متحدہ بھارتی فوج کی جانب سے سنگین جرائم کا نوٹس لیں۔ حکومت پاکستان اس حوالے سے اپنی آئینی و قانونی اور اخلاقی ذمے داری ادا کرے اور بھارت کے گھنائونے چہرے کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیا نے 250سے زائد ڈیمز تعمیر کرلیے ہیں۔ بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر بنے بگلیہار ڈیم میں پانی کو پیشگی اطلا ع کے روکنا اس کی واضح مثال ہے۔ نہر مرالہ اور راوی لنگ خشک ، اپر پنجاب جس میں معاہدے کے مطابق ہر وقت 25ہزار کیوسک پانی مہیا کرنا لازم ہے ، وہاں صرف 5ہزار 800کیوسک پانی رہ گیا ہے۔ نہروں کی بندش سے سیالکوٹ ، پسرور ، نارووال، ڈسکہ اور گوجرانوالہ کے اکثر علاقوں میں کاشتکار اپنی فصلوں کو سیراب کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت، دہشت گردی، آبی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں پر تشدد کارروائیوں کے ذریعے پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے اور عالمی میڈیا اس بات کی تصدیق کررہا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ بھارتی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ خود بھارت میں بسنے والی اقلیتیں بھی محفوظ نہیں رہیں۔دنیا کے سامنے بھارت کو سیکولر چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کو اس کی زبان میں ہی جواب دیا جائے۔