حویلیاں طیارہ حادثہ کیس،پی آئی اے کو جواب جمع کرانے کی ہدایت

61

کراچی(نمائندہ جسارت)سندھ ہائی کورٹ نے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے پی کے 661 کی حویلیاں میں حادثے کی تحقیقات سے متعلق درخواست گزار کی پیش کردہ دستاویزات کی روشنی میں قومی ائر لائن سمیت دیگر کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے متعلقہ ذمے داران کے خلاف کارروائی اور طیاروں کی مرمت کی تفصیلات طلب کرلیں۔منگل کو جسٹس محمد علی مظہر کی سر براہی میں 2رکنی بینچ نے محمد اقبال کاظمی کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے حادثے سے متعلق نئی
دستاویزات بھی پیش کی گئی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے قومی ائر لائن کے نمائندے سے سوال کیا کہ خرابی کے باوجود جہاز اڑادیا اس حادثے کا ذمے دار کون ہے؟ ڈائریکٹر ٹیکنیکل پی آئی اے کا کہنا تھا کہ ٹیکنیکل مسئلہ تھا ، اس حادثے سے سبق سیکھا ہے،انجن میں مسئلہ آیا تھا اور رائٹ انجن ٹھیک تھا،10 ہزار گھنٹے کی پرواز کی حد ہے اورورکشاپ میں جب طیارہ آیا تو اس کی مرمت کی گئی،جہاز کا ایک پرزہ صرف امریکا میں کھلتا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن کیسے سرٹیفکیٹ دیتا ہے؟ جس پر ڈائریکٹر سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ ہم نے مکمل ریکارڈ جمع کرادیا ہے،مزید مہلت دے دیں تو جواب دے سکوں گا۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ جہاز کا بلیڈ ٹوٹا ہوا تھا،پرواز کی اجازت کیوںدی گئی؟۔ شہید کیپٹن کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو زبردستی فلائٹ پر بھیجا گیا،ان لوگوں نے میرے بیٹے کو مارا ہے ، وہ ایک دن میں 3,3 جہاز اڑا رہا تھا، 4سال سے سنوائی نہیں ہورہی، 48 خاندان تباہ ہوگئے۔ دوران سماعت اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہریار مہر کا کہنا تھا کہ آبزرویشن میں پی آئی اے کو ذمے دار قرار دیا گیا ۔