زیادتی کیسز، عدالت کا ازسر نومختصر ڈرافٹ تیار کرنے کا حکم

42

کراچی(نمائندہ جسارت) سندھ ہائیکورٹ میں زیادتی کے مقدمات میں اصلاحات سے متعلق دائر درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو ازسر نو
ڈرافٹ کو مختصر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی۔منگل کو جسٹس محمد علی مظہر کی سر براہی میں 2رکنی بینچ نے زیادتی کے مقدمات میں اصلاحات سے متعلق کائنات سومرو ودیگر کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر شہر یار مہر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئی جی کی طرف سے قانون کا حتمی ڈرافٹ پیش کردیا تھا اور ملزمان کی شناخت سمیت کئی اہم چیزوں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ 24 گھنٹے میں ڈی این اے لازمی قرار دیا گیا ہے۔سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ 11 صفحات کون پڑھے گا ؟ مختصر اور سادہ نکات تیار کریں، اردو اور سندھی زبان میں بھی ڈرافٹ تیار کریں۔ سماعت کے موقع پر محمد واوڈا ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے زیادتی کے مقدمات سے نمٹنے کے لیے مؤثر تحقیقات کے لیے جدید طریقہ کار مرتب کرنے ،پراسیکیوشن اور ملزمان کے ٹرائل سے متعلق قوانین میں تبدیلی کا بھی حکم دیا تھا جبکہ مؤثر قانون سازی نہ ہونے کے باعث زیادتی کے مقدمات کے ملزمان بری ہو جاتے ہیں،لہٰذا صوبائی حکومت کو ڈی این اے ٹیسٹ سمیت دیگر قوانین میں اصلاحات کی ہدایت دی جائے۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو ازسر نو ڈرافٹ کو مختصر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 17دسمبر تک ملتوی کردی۔