لندن: برطانوی وزارت صحت نے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے جبکہ فائزر اور بائیوٹیک کی تیار کردہ ویکسین کی پہلی فراہمی 7 سے 9 دسمبر کے درمیان ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق میڈیسن اینڈ ہیلتھ کئیر پروڈکشن ریگولیٹری نے ویکسین کی منظوری دے دی ہے جو اگلے ہفتے سے دستیاب ہو جائے گی جبکہ برطانیہ نے4 کروڑ خوراکوں کا آرڈر دیا تھا جو 20 لاکھ افراد کیلئے کافی ہوں گی اور سب سے پہلے ان لوگوں کو خوراک دی جائے گی جن کو اشد ضرورت ہے۔
فائزر اور بائیوٹیک کی تیار کردہ ویکسین کی پہلی فراہمی 7 سے 9 دسمبر کے درمیان ہوگی جبکہ برطانیہ میں کورونا ویکسین بوڑھے افراد سے پہلے موٹاپے کا شکار شہریوں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی ہدایات کے مطابق موٹاپے کا شکار افراد کورونا وائرس سے شدید متاثر ہو سکتے ہیں اور ایسے افراد کی کورونا سے موت کے امکانات دگنے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ویکسین کی پہلی کھیپ میں ایک کروڑ انجیکشن برطانوی حکومت کے حوالے کی جائیں گی جبکہ یہ دنیا کی پہلی ویکسین ہے جو کم سے کم وقت 10 ماہ میں تیار ہوئی ہے اور اس ویکسین کے95 فیصد نتائج درست آئے ہیں۔
برطانیہ کے ہیلتھ سیکرٹری کا کہنا ہے کہ ہم ویکسین عوام تک پہنچانے کیلئے پہلے ہی تیاری کر رکھی ہے جبکہ برطانیہ میں 16 لاکھ 43 ہزار کورونا کیسز اور 59ہزار51 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
دوسر ی جانب ادویات ساز بین الاقوامی کمپنیوں فائزر اور بائوٹیک کا کہناتھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین 90 فیصد لوگوں کو کورونا کی لپیٹ میں آنے سے بچا سکتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ویکسین دستیاب ہونے کے باوجود لوگوں کو کورونا ایس او پیز کا خیال رکھنا ہوگا اور ماسک پہننا، سماجی فاصلے کا خیال رکھنا، کورونا کے ٹیسٹ اور متاثرہ افراد کو قرنطینہ کرنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔
برطانوی سیکریٹری صحت میٹ ہین کوک کا کہنا تھا کہ دوا کو عوام تک پہنچانے کے لیے ویکسینیشن کلینک ہفتے کے ساتوں دن کھلیں گے اور مختلف مقامات پر قائم کیے جائیں گے جبکہ اس بات کا یقین نہیں دلا سکتے کہ زندگی کب معمول پر آئے گی اور عوام کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
واضح رہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک انسان کو محفوظ کرنے کے لیے ویکسین کی کم از کم 2 خوراک دینی ضروری ہو گی جبکہ دوسرے ممالک میں کورونا ویکسین کی ترسیل مارچ اپریل تک شروع کردی جائے گی۔