بھارت: سابق سپریم کورٹ جج نے لَو جہاد قانون کی مذمت کردی

162

بھارتی ریاست اتر پردیش کی جانب سے منظور کئے گئے لو جہاد آرڈیننس کو پرسپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن بی لوکر نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جج نے اس قانون کو کسی فرد کی اپنے شریک حیات کے انتخاب کی آزادی ، حقوق انسانی کی خلاف ورزی اور انسانی وقار کے خلاف قرار دیا ہے۔

مدن بی لوکر نے ایک لیکچر کے دوران کہا کہ یہ قانون انسان کی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے۔ اس سے شخصی آزادی اور خاص طور پر شریک حیات کے انتخاب کی آزادی پر کاری ضرب لگتی ہے۔

سابق جسٹس لوکر کا زمید کہنا تھا کہ اس قانون کا غلط استعمال ہونے کے بھی امکانات ہیں کیوں کہ اسے جس انداز میں پیش کیا جارہا ہے اور جیسی اس کی شقیں ہیں اس کے مطابق شخصی آزادی تو چھن ہی جاتی ہے مگر ساتھ ساتھ دوسری طرف لڑکی کے گھر والوں کی شکایت پر بھی کارروائی ہو سکے گی جو پوری طرح سے یکطرفہ ہوگی۔