نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو بتانا چاہے تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے کیا خلاف ورزی کی، وسیم خان

177

لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان  نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نہیں بلکہ موجودہ صورتحال نیوزی لینڈ حکومت دیکھ رہی ہے، نیوزی لینڈ حکومت کی کورونا وائرس کے حوالے سے زیرو ٹالیرینس ہے۔

وسیم خان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ عالمی وبا کوروناوائرس کے حوالے سے نیوزی لینڈحکومت کسی بھی قسم کا کسی کو اسپیشل اسٹیٹس نہیں دیتے، جب لوگ سفر کرتے ہیں تو دوران سفر بھی کورونا وائرس لگ سکتا ہے۔ وسیم خان نے کہا ہے کہ روانگی سے قبل ٹیم کے شوکت خانم اسپتال میں دو ٹیسٹ ہوئے جو بہترین معیار کے ہیں، نیوزی لینڈ میں چونکہ ایک بھی کیس نہیں اس لیے وہ ایڈیشنل ٹیسٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ  افسوس ہے کہ نیوزی لینڈ بورڈ نے پاکستانی کھلاڑیوں کی خلاف ورزی کی نوعیت کا نہیں بتایا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو بتانا چاہے تھا کہ آخر پاکستانی کھلاڑیوں نے کیا خلاف ورزی کی، امید ہے جمعرات کی ٹیسٹنگ کے بعد کھلاڑیوں کو پریکٹس کی اجازت مل جائے گی۔

وسیم خان کا کہنا تھا کہ  میری بابراعظم سے بات ہوئی، وہ بھی یہی کہہ رہے تھے کہ کھلاڑی پریکٹس مانگ رہے ہیں،  ہم امید کر رہے ہیں کہ چوتھے ٹیسٹ میں مثبت کیسز منفی آجائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہیلتھ اتھارٹی نے آفیشلی نہیں بتایا کہ پاکستان ٹیم کو وہ واپس بھیج دیں گے۔