دہشت گردی کے خاتمہ تک آپریشن ضرب عضب جاری رکھا جائے گا۔ دہشتگردوں کی خاتمےکی جنگ میں میڈیااورسول سوسائٹی اہم کرداراداکررہےہیں۔
دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے ایک سال مکمل ہونے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج دہشت گردی کے خاتمہ تک دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھے گی اور پاکستان کی عوام فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجواہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب میں دہشتگردوں کے 837 ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا۔ جبکہ پاک فوج کی جانب سے مختلف کاروائیوں کے دوران 2763 دہشتگرد مار دیئے گئے جبکہ آپریشن میں دہشتگردوں سے قبضے میں لیاگیا253 ٹن دھماکا خیزمواد بھی تباہ کیا گیا۔
عاصم باجواہ کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی قبضے میں لیا گیا جس میں اسنائپرز، راکٹ لانچرز، رائفلیں، جدید مشین گنیں اوراےکے47 شامل ہے جبکہ دہشتگردوں سے قبضہ میں لئے گئے اسلحہ کی کل تعداد 18087 ہے۔
گزشتہ ایک سال کے دوران پاک آرمی نے شمالی وزیرستان میں مختلف شہروں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرکے 218 دہشتگرد کو جہنم رسید کیا جبکہ 18 ہزارسےزائد مختلف نوعیت کا اسلحہ بھی قبضے میں لیا گیا ۔
عاصم باجواہ کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کیلئے تقریبا 9 ہزار خفیہ معلومات اور اطلاعات سے مدد لی گئی۔
آپریشن ضرب عضب کے دوران پاک فوج کے 347 افسر و جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجواہ کا مزید کہناتھا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی اور بہترماحول کیوجہ سےچینی صدرسمیت دیگرغیرملکی رہنماؤں نے پاکستان کادورہ کیا جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پرپیشرفت ممکن ہوسکی اور پاکستان زمبابوے کےدرمیان کرکٹ سیریز کا پاکستان میں انعقاد ممکن ہوسکا۔