سراج الحق نے پولٹری پر نئے لگائے گئے ٹیکس کو واپس لینے اور سابقہ ٹیکس میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ٹیکسوں کا براہ راست بوجھ غریب عوام پر پڑے گا اور مرغی کا گوشت مہنگا ہونے سے گائے اور بکری کا گوشت بھی مہنگا ہوگا۔
امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولٹری پر لگائے گئے نئے ٹیکس اور سابقہ ٹیکسوں میں کمر توڑ اضافہ کی شدید مذمت کرتے ہیں ٹیکسوں میں اضافے سے لامحالہ مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجائے گا جس سے مرغی کا گوشت عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوجائے گا۔
سراج الحق نے کہا کہ بکرے اور گائے کے گوشت کی قیمتیں اب اتنی زیادہ ہوچکی ہیں کہ کوئی غریب گوشت کھانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ مرغی کا گوشت سستا ہونے کی وجہ سے عام آدمی کی رسائی میں تھا اور لوگ مہمانوں کی آمد پر سبزی یا دال میں مرغی ڈال کر اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھ لیتے تھے مگر اب حکومت نے یہ بھی ناممکن بنا دیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ زراعت کے شعبہ میں پولٹری سب سے منظم سیکٹر ہے۔ اس وقت پولٹری گوشت کی ضروریات کا چالیس فیصد پورا کررہی ہے اور اٹھارہ لاکھ سے زائد لوگوں کا روز گار اس شعبہ سے وابستہ ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت روز گار کے مواقع پید اکرنے کے بجائے اپنی غلط اور عوام کش پالیسیوں سے لوگوں سے ان کے چلتے ہوئے روز گار بھی چھین رہی ہے۔