داؤد سس?رز ?? انت?ا پسند ?ون? م?? ?ار?شائر پول?س ذم? دار قرار

234

برطانیہ سے مبینہ طور پر شام جانے والی داؤد سسٹرز کےوکلاء نے معاملے میں یارکشائر پولیس کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تینوں بہنوں کو انتہا پسند ہونے میں پولیس شریک تھی۔

وکلا نے ایک خط میں رکنِ پارلیمان کیتھ ویز سے کہا ہے کہ پولیس کے افسران نے بریڈفور کی خواتین کو ان کے بھائی سے انجام سے مکمل طور پر بے پرواہ ہو کر رابطہ کرنے دیا۔ خیال ہے کہ ان تینوں بہنوں کے ایک بھائی شام میں انتہا پسندوں کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔

وکلا کے مطابق ایک ماں کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی ’ظالمانہ اور جابرانہ ‘ جاسوسی سے تنگ آ کر برطانیہ چھوڑ گئی۔

دوسری جانب یارکشائر پولیس نے وکلاء کےدعوے کو مسترد کرتے ہوئے پولیس کا سلوک کسی طرح جابرانہ نہیں تھا۔ اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل رس فوسٹر کے مطابق ’ہم ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں کہ پولیس گمشدہ خاندان کی خاص مقصد کے لیے مبینہ تربیت میں کسی طرح شریک تھی یا اس کا سلوک ان بہنوں کے ساتھ جابرانہ تھا۔‘

واضح رہے کہ بریڈ فورڈ کی رہائشی خدیجہ، صغریٰ اور زہرہ داؤد اور ان کے بچے نو جون کو گم ہوگئے تھے اور اطلاعات یہ موصول تھیں کہ تینوں بہنوں نے دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔