نیویارک: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ لنڈین نامی دو انسانی جسم میں کینسر کو بڑھا رہا ہے اس بات کا انکشاف انٹر نیشنل ایجنسی فار ریسرچ کینسر کے ماہرین کے پینل نے تحقیق کے بعد بتایا کہ لنڈین نامی اس کیڑےمار دوا سے لیمفوفا کینسر کا سبب بن رہی ہیں ۔
لنڈین نامی اس دواپر 2009 میں نامیاتی آلودگی پھیلانے کے باعث قریبا بند یا محدود کردیا گیا تھا، ماضی میں اس دوا کو زراعت میں کیڑے مکوڑوں کو کنٹرول کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا تھا تاہم اس کے ساتھ ساتھ اسے جوؤں اور خارش کے علاج کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
اس سے قبل ڈی ڈی ٹی کو بھی کیڑے سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے کنٹرول کے لئے پیش کیا گیا تھا اور بعد میں بڑے پیمانے پرزراعت میں کیڑوں اورانسانی جسم میں ملیریا کے خاتمے کے لئے استعمال کیا جانے لگا۔
انیس سو پینتالیس میں (ڈی، ٹو، فور) نامی زرعی دوا کو پہلی بارمتعارف کرایا گیا تھا جس کے بعد اسےبڑے پیمانے پر زراعت، فن انتظام جنگلات ،اور جنگلی کیڑے مکوڑے کو ہلاک کرنے کے لئے استعمال کیا جانے لگا۔
یاد رہے کہ اب بھی کئی ترقی یافتہ ممالک میں لنڈین کا بڑے پیمانےپر استعمال جاری ہیں ، جن میں کینیڈا، انڈیا، چین اور امریکا شامل ہیں یہ ممالک اس دواکو کھجلی کے علاج کےلئے تیار ہونے والی دوا میں بروئےکار لاتے ہیں۔