اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 2014 ءکے دوران عالمی سطح پر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی شرح میں کمی واقع ہوئی تاہم ترقی پذیر ملکوں کیلئے اس کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی۔
ورلڈ انویسٹمنٹ رپورٹ کے 2015 ءکے جاری کردہ ایڈیشن کے مطابق 2014 ءمیں عالمی سطح پر بیرونی سرمایہ کاری کی شرح 16 فیصد کم ہوکر 1.23 ٹریلین ڈالر رہی جبکہ ترقی یافتہ ملکوں کی جانب اس کا بہاﺅ 28 فیصد کمی کے ساتھ 499 ارب ڈالر تھا۔یواین کانفرنس آن ٹریڈ کی جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ براہ راست سرمایہ کاری کی یہ مایوس کن ہوتی صورتحال کمزور عالمی معیشت، سرمایہ کاری کیلئے غیر یقینی پالیسی اور علاقائی سیاست کے کہیں زیادہ خدشات ہیں۔
ورلڈ انویسٹمنٹ کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ اس دورانیے میں ترقی پذیر ملکوں کی جانب براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2 فیصد بڑھ کر 681 ارب ڈالر رہی جو کہ تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔ جن 10 اہم ترقی پذیر ملکوں میں بیرونی سرمایہ کاری کی شرح زیادہ رہی ان میں چین کا نمبر سب سے پہلا ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ 2015 ءکے دوران براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 11 فیصد بڑھ کر 1.4 ٹریلین ڈالر، 2016 ءمیں 1.5 ٹریلین ڈالر جبکہ 2017 ءمیں 1.7 ٹریلین ڈالر ہونے کا امکان ہے۔