شدید گرمی اور لُو میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی غیر اعلا نیہ بندش اور بد ترین لوڈشیڈنگ پر جماعت اسلامی کراچی کے تحت جمعہ کو یومِ سیاہ منا یا گیا۔اس سلسلے میں شہر بھر میں50سے زائد چھوٹی بڑی مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے اور کار نر میٹنگز کا انعقاد کیا گیا۔
یومِ احتجاج کے سلسلے کا بڑ ا مظاہرہ بعد نمازِ جمعہ جامع مسجد بنوری ٹاﺅن کے باہر ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ آج کے الیکٹرک کے خلاف شہر بھر میں 50سے زائد مقامات پر مظاہرے کیے جارہے ہیں ۔کے الیکٹرک پچھلے 10سال سے عوام کا استحصال کر رہا ہے ۔اس نے نج کاری کے وقت وعدہ کیا تھا کہ پیداواری صلاحیت کو بڑ ھا یا جائے گا مگر آج تک ایک میگا واٹ بجلی بھی نہیں بنائی جاسکی ۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 10 سے 12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ معمو ل بن گئی ہے ،ہم اس ظلم کو برداشت نہیں کر سکتے ۔ وفاق کے الیکٹرک کو فی الفور اپنی تحویل میں لے اور نج کاری کو کالعدم قرار دے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹ سے منتخب ہو نے کا دعویٰ کر نے والوں نے عوامہ مسائل حل نہیں کیے ۔آج عوام نہ صرف بجلی بلکہ پانی سے بھی محروم ہیں ۔50ایم پی اے 25ایم این اے سینیٹرز اور گورنر شپ رکھنے والوں نے عوام کو کچھ نہیں دیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اب بہت ہوچکا عوام اب گھروں سے نکلیں گے اور بلدیاتی انتخابات میں دہشت گردوں ،بھتہ خوروں کو مسترد کر دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف متحدہ اور پیپلز پارٹی اس لیے نہیں بولتی کہ ان کے رشتہ دار اس ادارے میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں ۔جماعت اسلامی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔
حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ بد ترین لوڈشیڈنگ اور ہلاکتوں کے خلاف جماعت اسلامی کی وکلاءسے مشاورت جاری ہے اگلے ہفتے ہم کے الیکٹرک کے خلاف کیس دائر کریں گے ۔یونس بارائی نے کہا کہ بجلی کی اذیت ناک لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دو بھر کر دیا ہے ۔ اب تک گرمی اور لُو سے ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ان ہلاکتوں کی ذمہ داری سے حکومت اور کے الیکٹرک بری الزمہ نہیں ہو سکتے ۔نصیر اللہ حسینی نے کہا کہ حکمرانوں کی نا اہلی اور کرپشن کی وجہ سے آج عوام بے چینی اور پریشانی کا شکار ہیں وفاقی حکومت کے الیکٹرک کی نج کاری ختم کرے۔