کوئٹہ: ڈیرہ مراد جمالی میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔ بلوچستان میں (ن) لیگ کے لیبر ونگ کے نائب صدر نظام الدین بھٹو کو ریلوے گیٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔انھیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
(ن) لیگ رہنما کی ہلاکت کی اطلاع کے بعد پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی۔اس موقع پر(ن) لیگ کے کارکنوں نے نظام الدین بھٹو کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے ضروری کارروائی کے بعد لاش کو ورثہ کے حوالے کردیا گیا۔ادھر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے مسلم لیگ ن کے رہنما نظام الدین بھٹو کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا کے نمائندوں کو اپنے ایک ای میل پیغام کے ذریعے بلوچستان میں نواز لیگ کے لیبر رہنما کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 26 جون کو ڈیرہ مراد جمالی میں پھاٹک کے قریب تحریک طالبان پاکستان کے شارپ شوٹر نے ن لیگ کے لیبر ونگ کے نائب صدر نظام الدین کو کامیابی سے ٹارگٹ کیا اور مخصوص انداز میں غائب ہونے میں کامیاب ہوگئے۔