لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ حکمران بلیم گیم کی بجائے کراچی کے مظلوم عوام کی مدد کریں جبکہ حکومت کی شراکت دار ایم کیو ایم قومی جرم سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی ہے ۔
جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے افطار ڈنر پروگرام اور شمالی لاہور میں پانچ روزہ قرآن کلاس کے آخری روز خصوصی خطاب کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ روزہ اور قرآن امت کی بخشش کے لیے ہیں ۔ ماہ رمضان کی عبادات صبر ، شکر ، احساس ذمہ داری اور قرآن و سنت کے احکامات انفرادی اور اجتماعی زندگی پر انقلابی اثرات مرتب کرنے کے لیے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہاکہ کراچی میں انسانی جانوں کی ہلاکت کی ذمہ دار بجلی لوڈشیڈنگ ، نااہلی ، کرپشن اور حکمرانوں کی بے حسی ہے ۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ طویل مدت تک ہر حکمران بلیم گیم کی بجائے کراچی کے مظلوم عوام کی مدد کریں ۔ شہریوں کو بجلی ، پانی اور امن مہیا کریں ۔
لیاقت بلوچ نے کا کہنا تھا کہ دہشتگردی ، تخریب کاری اور جرائم کے منظم مافیا سے نجات کے لیے قومی ایکشن پلان اور کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن بلاامتیاز جاری رہناچاہیے ۔ دہشتگردوں اور جرائم کے سرپرستوں کا مکمل احتساب اور تعاقب ہوناچاہیے ۔ حکومت اور فوج کسی دباﺅ اور سیاسی بلیک میلنگ کا شکار نہ ہوں ، آئین اور قانون کی بالادستی کے ساتھ اقدامات کیے جائیں ۔
جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اورافواج پاکستان کے کندھوں پر بڑی اہم اور نازک ذمہ داریاں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کی قیادت نے کارکنان کو مہاجر ازم کا چکما دیا اور خود کرپشن ، جرائم اور لوٹ مار کے پہاڑ کھڑے کر دیے ۔ کراچی کے عوام باشعور ہیں اب انہیں از سر نو مہاجر ازم کا انجکشن لگانے کی واردات کارگر ثابت نہیں ہو گی ۔