سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ تھر سمیت سندھ کے غریب عوام بھوک وافلاس کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں جبکہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام امن وامان کے ساتھ ساتھ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر وسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے 30سالہ اقتداری عرصے نے کراچی سمیت سندھ کے عوام کو زندگی کی بنیادی ضروریات پانی، بجلی اور امن سے بھی محروم کردیا ہے۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو چاپیئے کہ راہ فرار اختیار اور عوام کو بے یارومددگار چھوڑنے کی بجائے دیئے گئے مینڈیٹ کے مطابق عوام کے مسائل حل کریں۔
محمد حسین محنتی نے کہا کہ دونوں سیاسی جماعتوں نے سندھی ومہاجر کارڈ استعمال کرکے عوام کو بے یارومددگار چھوڑکر صرف اپنے مفادات کی تکمیل کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تھر سمیت سندھ کے غریب عوام بھوک وافلاس کی زندگی گذارنے پر مجبور جبکہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام امن وامان کے ساتھ ساتھ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر محمد حسین محنتی کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کا عوامی مسائل سے عدم دلچسپی اور بیڈ گورننس کی بدترین مثال ہے۔ کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ اور گرمی سے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا نقصان جہاں قدرتی آفت،عذاب الاہی ہے وہاں پر حکومتی بے حسی اور انتظامی نااہلی کا بھی منہ بولتا ثبوت ہے۔ ظالم حکمرانوں نے لوگوں کا زندہ رہنا تو اپنی جگہ یہاں مرنا بھی مشکل بنادیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوگ اپنے پیاروں کو دفنانے کیلئے بھی سخت پریشان ہیں، شہریوں کی جان ومال کی حفاظت اور انہیں زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہر حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر موجودہ حکمران عملی طور پر اندھے، گونگے اور بہرے بن چکے ہیں۔
سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی کا مزید کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھرانے کے بیانات کی بجائے موجودہ صورتحال سے نمٹنے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کرکے وفاق،صوبہ اور کے الیکٹرک اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاکہ مزید نقصان سے بچا جاسکے۔