اقوام متحدہ کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ گذشتہ پانچ دِنوں کے دوران موصل کے ہزاروں مکین گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان سٹافن دجارک کا کہنا ہے کہ جب سے امریکی قیادت میں افواج نے شہر کو داعش کے شدت پسندوں کے چنگل سے رہائی دلانے کی کارروائی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا ہے 13 ہزار سے زیادہ افراد موصل سے باہر جا چکے ہیں۔
اکتوبر سے اب تک، اتحادی افواج نے شہر کے ایک چوتھائی کے قریب علاقے کو واگزار کرا لیا ہے، جب کہ نئے مضافات کی حدود میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جب سے فوجی کارروائی میں شدت آئی ہے، روزانہ بے دخل ہونے والوں کی شرح میں تقریباً 50 فی صد کی کمی آئی ہے، اب نقل مکانی کرنے والوں کی یومیہ تعداد 2300 سے کم ہو تقریباً 1600 رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ موصل کے مضافات میں ہر روز پانی ، غذا اور دیگر اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔