قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ ملک میں کئی بار مارشل لاء لگنے سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ بار بار مارشل لاء لگنے سے ملک میں جمہوریت کو پھلنے پھولنے کا موقع نہیں مل سکا۔
قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے اپنی رہائش گاہ پر سینئر صحافیوں اور سماجی و سیاسی شخصیات کو دیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ ۵ جولائی۷۷ءکو ضیاءالحق اور اکتوبر ۹۹ءکو مشرف نے مارشل لاءلگا کر ملکی آئین کو معطل کر دیا جس سے ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کا خواب چکنا چور ہو گیا۔ جمہوریت کے دعوے داروں نے بھی جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت مسلط رکھی اور یہاں جمہوری رویے پنپ نہیں سکے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ قوم کی تقدیرپرکرپٹ مفاد پرستوں کا ٹولہ مسلط ہے ۔ نام نہاد الیکیٹوز ملک پر قابض ہیں جنہوں نے ملک کے تمام اداروں کو تباہی و بربادی سے دوچار کردیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ احتساب کے نظام کو موثر بنانے کے لیے تمام جمہوری قوتوں کو مل کر آگے بڑھناہوگا ۔ انکا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ فوج کانہیں بلکہ پوری قومی قیادت کا تھا ۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بھارت سے فنڈز ،اسلحہ اور تربیت لینے اور ٹارگٹ کلنگ کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آ چکے ہیں جس کے بعد ضروری ہے کہ کراچی کے امن کو تباہ کرنے والوں کے خلاف موثر کاروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت ”را“ اور سی آئی اے سمیت عالمی تخریب کاری ایجنسیوں کا اکھاڑا بناہواہے ۔ را اور سی آئی اے مل کر ملک میں دہشتگردی کا کھیل کھیل رہی ہیں ۔
قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے اداروں کو ان ملک دشمن عناصر کے خلاف بھی موثر اقدامات کرنے چاہئیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک وقت متعین ہوناچاہیے تاکہ قوم میں پھیلتی ہوئی بے چینی اور انتشار کا خاتمہ ہو سکے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے کی طرح سندھ اور پنجاب میں بھی بلدیاتی انتخابات کا بروقت انعقاد ہوناچاہیے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھر پور تیاری کے ساتھ حصہ لے گی اور معاشرے میں موجود دیانتدار اور باصلاحیت افراد کو منتخب کروائے گی ۔
قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان محمد اصغر ، امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد، سیکرٹری جنرل پنجاب نذیر احمد جنجوعہ، ملک شاہد اسلم و دیگر نے شرکت کی ۔