ٹھنڈے پانی سے جلد برف میں تبدیل ہوجانے کی توقع کرنا فطری بات ہے تاہم بعض سائنسدان اس کے برعکس نظریہ پیش کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بعض حالات میں گرم پانی ٹھنڈے پانی سے زیادہ جلدی برف میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
سائنسی جریدے سائنس نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کیمسٹس کی ایک ٹیم کا یہ خیال ہے کہ جب پانی میں اثر امپمبا پیدا ہوجائے تو گرم پانی زیادہ تیزی سے منجمد ہو سکتا ہے جبکہ بعض محققین کہتے ہیں کہ ایسا کوئی اثر سرے سے موجود ہی نہیں۔
جلد منجمد ہونے والے گرم پانی کے حوالے سے اگر ریفرنس دیکھا جائے تو اس کی تاریخ یونان کے ممتاز فلسفی ارسطو سے جاکر ملتی ہے جنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے گرم پانی کو ٹھنڈے پانی سے زیادہ جلدی جمتے ہوئے دیکھا ہے۔ 1960 کی دہائی میں تنزانیہ کے ایک طالب علم جس کا نام ایرسٹو امپمبا تھا۔
اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر آئس کریم کو بالکل گرم حالت میں فریزر میں رکھا جائے تو وہ زیادہ جلدی جم جاتی ہے۔ سائنسدان اس کیفیت کو ثابت کرنے کے لیے کئی وضاحتیں پیش کرتے ہیں اور عملِ بخارات کے اثرات، برق رسائی، حل شدہ گیسز اور پانی میں موجود دیگر آلودگیوں کو اس کی وجہ قراردیتے ہیں۔
تاہم ان میں سے کسی بھی وضاحت کو کبھی بھی مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ 6 دسمبر کو ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں سائنسدانوں نے موقف اپنایا کہ گرم پانی کے جلدی جمنے کے پیچھے ہائیڈروجن بانڈز، ہائیڈروجن اور آکسیجن کے مادوں کے درمیان بننے والا ربط جیسے عوامل کارفرما ہوسکتے ہیں۔