دوپہر کا آرام دماغی امراض سے بچاؤ میں مدد گار

178

دوپہر کو ایک گھنٹے کی نیند یا قیلولہ صحت کے لیے بہت مفید ہے خاص طور پر یہ عمل دماغی امراض سے تحفظ دیتا ہے۔

امریکن ہیلتھ ان ایجنگ فاؤنڈیشن کی تحقیق کے دوران تین ہزار افراد کا جائزہ لیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ یہ عادت دماغ کی عمر بڑھنے سے بچاتی ہے جبکہ یاداشت بھی بہتر رکھتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر میں ایک گھنٹے تک سونا دماغ کے لیے فائدہ مند ہے تاہم یہ دورانیہ اس سے زیادہ یا کم نہیں ہونا چاہئے ورنہ فائدہ نہیں ہوتا۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر میں ایک گھنٹے سونے کے عادی ہوتے ہیں وہ یاداشت، ریاضی کے مختلف سوالات اور دیگر چیزوں کو زیادہ بہتر طریقے سے کرپاتے ہیں۔محققین نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے مگر دوپہر کو سونے کی عادت ان افعال کو بہتر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، جبکہ الزائمر یا دیگر امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس عادت سے دور رہنے والے افراد میں دماغی تنزلی کی رفتار زیادہ ہوتی ہے جبکہ کچھ منٹ کا قیلولہ کرنے والوں کو بھی مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔اس سے قبل مختلف طبی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دوپہر کو کچھ دیر کی نیند دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے کیونکہ اس عادت کے نتیجے میں بلڈ پریشر کم ہوتا ہے۔