لبنان کے نو منتخب صدر میشل عون نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران کہا ہے کہ ان کے دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے شکوک اور ابہام دور کرنا اور محبت ودوستی کو فروغ دینا ہے۔
عدن ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں لبنانی صدر میشل عون نے کہا کہ خانہ جنگیاں صرف سیاسی مساعی سے ختم ہوسکتی ہیں۔ دہشت گردی سعودی عرب سمیت پوری دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے اور ہمیں مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا تعلق صرف مشرق وسطیٰ یا کسی ایک ملک کے ساتھ نہیں۔ اس ناسور سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کی ضروررت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ میں سعودی عرب کے دورے پر سعودی قوم کے لیے محبت اور دوستی کا پیغام لے کرآیا ہوں۔لبنان کی داخلی صورت حال پر بات کرتے ہوئے صدر عون نے کہا کہ توقع ہے کہ لبنان اپنا داخلی توازن نہ صرف برقرار رکھے گا بلکہ زیادہ مستحکم اور مضبوط ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں میشل عون کا کہنا تھا کہ شام میں ہزاروں شہروں کی نقل مکانی کا بوجھ لبنان کو اٹھانا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شامی پناہ گزینوں کے بوجھ کے باوجود ہم شام میں تباہی و بربادی کے حامی نہیں بلکہ تنازع کا جلد سیاسی حل دیکھنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ صدر میشل عون کاصدر منتخب ہونے کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ سعودی عرب ہے۔ اپنے اس دورے کے دوران انہوں نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سمیت دیگر رہ نماؤں سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ۔