مفتی اعظم فلسطین اور مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ محمد حسین کا کہنا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی عالم اسلام پرحملہ تصور ہوگی۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق مفتی اعظم فلسطین اور مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ محمد حسین نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے کہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی پورے عالم اسلام پر حملہ تصور ہوگا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ محمد حسین نے دوٹوک الفاظ میں بیت المقدس کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا جاتا ہے تو یہ دنیا بھر کے مسلمانوں پر ظلم کے مترادف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا وعدہ صرف فلسطینی قوم ہی نہیں بلکہ عرب ممالک اور پوری مسلم امہ پر حملہ کے مترادف ہوگا۔ ایسے کسی بھی اقدام پر عالم اسلام اور عرب ممالک خاموش نہیں رہیں گے۔
الشیخ محمد حسین نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا چلن انتہائی خطرناک ہے۔ اس کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں مزید ابتری اور بدامنی پھیلے گی اور قیام امن کی مساعی کو شدید نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا عالمی معاہدوں اور سلامتی کونسل کی کونسل کی قراردادوں کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔