غربِ اردن میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید

137

دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع شہر بیت لحم کے نزدیک اسرائیلی فوج نے جھڑپوں کے دوران ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا ۔

عرب میڈیا کے مطابق راملہ میں فلسطینی وزارت صحت نے بیت لحم کے جنوب میں واقع ایک گاؤں طوقو میں اس فلسطینی کی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران شہادت کی اطلاع دی ہے لیکن اس نے اس کا نام یا عمر نہیں بتائی ہے۔اس گاؤ ں کے ذرائع نے مقتول کا نام کسائی آل عمور بتایا ہے۔

اس کی عمر سترہ سال تھی اور اس کو چھاتی میں سیدھی گولی ماری گئی تھی۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق اکتوبر 2015 سے اب تک اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ بیت المقدس ، غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کریک ڈان کارروائیوں اور حملوں میں 249 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

ان میں سے 150 کے بارے میں اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر حملہ آور تھے۔اس عرصے کے دوران میں فلسطینیوں کے مبینہ چاقو حملوں ،فائرنگ یا اپنی گاڑیوں کو راہ گیروں پر چڑھانے کے واقعات میں 40 اسرائیلی ، دو امریکی ،ایک اردنی،ایک سوڈانی اور ایک ایریٹرین شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔