پرتھ، آسٹریلیا نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی

144

آسٹریلیا نے سٹیون سمتھ اور پیٹر ہینڈسکامب کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں 7 وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز میں 2-1 کی سبقت حاصل کر لی، کینگروز نے گرین شرٹس کی طرف سے دیا گیا 264 رنز کا ہدف 45 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، سٹیون سمتھ نے کپتان اننگز کھیلی اور 108 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا، انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ ڈیبیو میچ کھیلنے والے پیٹرہینڈزکامب نے 82 رنز بنائے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پرتھ میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں آسٹریلیا کے کپتان سٹیون سمتھ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا۔ آسٹریلیا کی جانب سے پیٹرہینڈزکامب نے ڈیبیو کیا۔ پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو اسے پہلا نقصان 36 کے مجموعی سکور پر اٹھانا پڑا جب کپتان محمد حفیظ چار رنز بنانے کے بعد جوش ہیزلووڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ شرجیل خان نے 47 گیندوں پر 50 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور آٹھ چوکے شامل تھے، انہیں تراوس ہیڈ نے کلین بولڈ کیا۔ اسد شفیق بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 5 رنز بناکر تراوس ہیڈ کی گیند پر عثمان خواجہ کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوگئے۔

بابر اعظم اور شعیب ملک نے چوتھی وکٹ میں 63 رنز کا اضافہ کیا، شعیب ملک 39 رنز بنانے کے بعد بلی سٹینلیک کی گیند پر میتھیو ویڈ کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوگئے۔ بابر اعظم نے 84 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جس میں ایک چھکا اور چار چوکے شامل تھے، انہیں جوش ہیزلووڈ نے آﺅٹ کیا۔ 244 کے مجموعی سکور پاکستان کی چھٹی وکٹ گر گئی جب عمر اکمل 39 رنز بناکر جوش ہیزلووڈ کی گیند پر میتھیو ویڈ کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوگئے۔ عماد وسیم ساتویں آﺅٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جو نو رنز بنانے کے بعد پیٹ کمنز کا نشانہ بنے۔ محمد رضوان 14 اور محمد عامر 4 رنز کے ساتھ ناٹ آﺅٹ رہے۔ اس طرح پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 263 رنز بنائے۔

آسٹریلیا کی طرف سے جوش ہیزلووڈ نے تین، تراوس ہیڈ نے دو جبکہ بلی سٹینلیک اور پیٹ کمنز نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ آسٹریلوی اننگز کا آغاز ڈیوڈ وارنر اور عثمان خواجہ نے کیا اور دونوں نے 44 رنز کا آغاز فراہم کیا، ڈیوڈ وارنر 35 رنز بناکر جنید خان کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوگئے، اگلے ہی اوور میں محمد عامر نے عثمان خواجہ کو نو کے انفرادی سکور پر آﺅٹ کر دیا، اس موقع پر کپتان سٹیون سمتھ اور اپنا پہلا میچ کھیلنے والے پیٹر ہینڈزکامب نے انتہائی ذمہ داری سے بیٹنگ کی اور 183 رنز کی شراکت قائم کرکے اپنی ٹیم کو جیت کے قریب لے آئے۔ پیٹرہینڈزکامب 82 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر حسن علی کی گیند پر کیچ آﺅٹ ہوئے۔ اس کے بعد سٹیون سمتھ اور تراوس ہیڈ نے مزید کوئی نقصان نہ ہونے دیا اور اپنی ٹیم کو 7 وکٹوں سے فتح دلا دی۔

اسٹیون اسمتھ نے کیریئر کی آٹھویں سنچری سکور کی اور 108 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 11 چوکے شامل تھے، تراوس ہیڈ 23 رنز کے ساتھ ناٹ آﺅٹ رہے۔ جنید خان، محمد عامر اور حسن علی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ اسٹیون اسمتھ کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔