عالمی کپ2015اور پھر دورہ بنگلادیش میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ارکان اسمبلی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے جب کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نےپی سی بی کو پروفیشنلز کے حوالے کرنے کی تجویز دی ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان نے قومی اسمبلی نے ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ قصور کھلاڑیوں کا نہیں بلکہ بورڈ کا ہے۔
حکومتی جماعت ن لیگ کے رکن اسمبلی شیخ روحیل اصغراپنے ہی پارٹی کے وزیر پر برس پڑے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ریاض پیرزادہ اپنی وزارت میں بے کار ہیں کر کٹ پر کیا جواب دیں گے، بورڈ میں موجود لوگوں نے کبھی گیند بھی ہاتھ میں پکڑی ہے؟کبھی انہوں نے میدان کا رخ بھی کیا ہے؟
رکن اسمبلی اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ اگر کرکٹ بورڈ خودمختار ہے تو کیا جو دل چاہے کرتا پھرے، بورڈ آفیشلز کو بلاکر ان سے شکست کی وجہ پوچھی جائے۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی ٹیم کی کارکردگی پر افسوس کرتے ہوئے تجویز دی کہ پی سی بی میں تبدیلیاں کرکے بورڈ کو پروفیشنلز کے حوالے کیا جائے۔
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے ارکان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور بنگلادیش میں 70،70ہزار لوگ کرکٹ میچ دیکھنے کے لیے میدان میں آتے ہیں لیکن پاکستانی کھلاڑی اپنی ہی عوام کے سامنے نہیں کھیل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلادیش نے کرکٹ کا انفرااسٹرکچر تبدیل کیا ہے اور اب وہ کمزور نہیں بلکہ پاکستان سے مضبوط ٹیم بن چکی ہے۔