سری لنکن ٹیم کے قائد اور آل راؤنڈر اینجلومیتھیوز نے کہا ہے کہ کپتانی چھن جانے کا خوف نہیں، مستقبل میں کسی بھی کھلاڑی کی قیادت میں نہ صرف کھیلنے کیلئے تیار ہوں۔
جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد میتھیوز کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن سری لنکن بورڈ نے ان پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے انہیں 2019ء ورلڈکپ تک ٹیم کی قیادت سونپ دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میں کبھی چیلنجز اور مشکلات سے نہیں بھاگا، بطور کپتان ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کو فرنٹ سے لیڈ کرتے ہوئے اسے فتوحات دلاؤں، میں نے اپنی صلاحیتوں کے مطابق بھرپور کوشش کی لیکن بدقسمتی سے پروٹیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کامیاب نہ ہو سکے۔
ناقدین جو مرضی کہتے رہیں مجھے اس کی پرواہ نہیں البتہ سلیکٹرز اور بورڈ حکام جو بھی فیصلہ کرتے ہیں میں اس کا احترام کرتا ہوں، اگر سلیکٹرز ٹیم کی قیادت میں تبدیلی چاہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہو گا، میں کسی بھی کھلاڑی کی قیادت میں کھیلنے کیلئے تیار ہوں اور میں ہرطرح سے اس کی مدد بھی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ بطور کپتان میں حالیہ ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں لیکن فتوحات کیلئے انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے، ٹیم میں ابھی نئے کھلاڑی ہیں اسلئے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ اگلے چند برسوں کے دوران ہماری ٹیم دوبارہ دنیا کی مضبوط ترین ٹیم بن کر ابھرے گی۔