اقوام متحدہ کشمیر پرمذاکرات کے لئے بھارت پر دباؤڈالے،سرتاج عزیز

241

مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری خون خرابہ روکوانے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے،  اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر پر ریفرنڈم کرایا جائے، مسئلہ کشمیر پر  پاکستان اور کشمیر کی قیادت کے ساتھ  مذاکرات کیلئے بھارت پر مذاکرات کیلئے دبائو بڑھ رہا ہے ،بھارتی قابض افواج نے برہان مظفر وانی کی شہادت سے اب تک ڈیڑھ سو کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا اور 20ہزار شدید زخمی ہیں جبکہ کئی کشمیری مکمل یا جزوی طور پر نابینا ہوچکے ہیں۔ بھارت نے اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن،انسانی حقوق کے گروپوں ، بین الاقوامی آزاد میڈیا کو  مقبوضہ کشمیر تک رسائی دینے سے انکار کررکھا۔

یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے دفترخارجہ سے جاری اپنے بیان میں سرتاج عزیز نے کہا کہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کی اس سال خصوصی اہمیت ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ تحریک جوکہ 8جولائی 2016کو برہان مظفروانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہوئی اس تحریک میں بین الاقوامی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نومبر 1947 میں کشمیریوں کے قتل عام کو ہولو کاسٹ قرار دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ اس وقت پانچ لاکھ نہتے اور بے گناہ کشمیری مردو خواتین و بچوں کو شہید کیا گیا لیکن کشمیریوں نے حق خود ارادیت کے لئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا جس کا وعدہ 1948 اور 1954 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پانچ مختلف قراردادوں میں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پوری مدت کے دوران بھارتی فوج نے پبلک سیفٹی ایکٹ اور افسپاء جیسے غیر انسانی قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کی اور  اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن ، انسانی حقوق کے گروپوں ، بین الاقوامی آزاد میڈیا کو بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تصدیق اور ان کی رپورٹنگ کے حوالے سے مقبوضہ کشمیر تک رسائی دینے سے انکار کررکھا ہے ۔ لیکن 8جولائی 2016کا دن کشمیریوں کی جدوجہد میں اہم ترین دن ثابت ہوا ہے بھارتی قابض افواج نے برہان مظفر وانی کی شہادت سے اب تک ڈیڑھ سو کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا اور 20 ہزار شدید زخمی ہیں جبکہ کئی کشمیری مکمل یا جزوی طور پر نابینا ہوچکے ہیں۔

سرتاج عزیز نے کہا کہبھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناست کو تبدیل کرنے کی غیر قانونی کوششیں کررہا ہے اور اقلیتوں کو حقوق دینے میں ناکام رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ  یورپ ،برطانیہ اور امریکہ سمیت بہت سے ملکوں کے پارلیمنٹس ، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے اندر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث ہوچکی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں خون خرابہ روکنے کیلئے بھارت کو مجبور کرنے کے حوالے سے عوامی حمایت حاصل ہورہی ہے۔