دوایٹمی قوتوں کے درمیان تنازع کشمیر فوری حل کا متقاضی ہے،سراج الحق

280

جماعت اسلامی پاکستان ملک بھرمیں 5 فروری کو یوم اظہار یکجہتی کشمیر منائے گی ، اس سلسلے میں وفاقی و صوبائی دارالحکومت سمیت ڈویژنل ، ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز پر مختلف پروگرامات منعقد کئے جائیں گے۔ امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے قوم سے اپیل کی ہے کہ اپنے مظلوم کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پانچ فروری کو لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں سے نکلیں تاکہ بھارت اور اقوام متحدہ کو یہ پیغام دیا جائے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستانی عوام چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ جنوبی ایشیاءمیں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ دوایٹمی قوتوں کے درمیان کشمیر کے تنازع کا فوری طور پر پائیدار حل تلاش کیا جائے اور اقوام متحدہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروائے ۔حکومت کشمیر پر عالمی کانفرنس بلائے اور وزیر اعظم اقوام متحدہ کے سیکرٹری اور عالمی رہنماﺅں سے ملاقات کریں اور مسئلہ کشمیر کے فوری حل پرزور دیں ۔

جماعت اسلامی کی طرف سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹرسراج الحق لاہور میں آزادی کشمیر مارچ سے خطاب کریں گے۔ سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ فیصل آباد ، میاں محمد اسلم و صاحبزادہ طارق اللہ اسلام آباد ، حافظ محمد ادریس گوجرانوالہ ، فرید احمد پراچہ سیالکوٹ ، میاں مقصود احمد سرگودھا ، اظہراقبال حسن گجرات ، مشتاق احمد خان پشاور ، پروفیسرمحمد ابراہیم ایبٹ آباد ، مولاناعبدالحق ہاشمی کوئٹہ ، اسدللہ بھٹو کراچی ، راشد نسیم حیدرآباد ، ڈاکٹرمعراج الہدی صدیقی سکھرمیں منعقدہ یکجہتی کشمیر ریلیوں کی قیادت اور خطاب کریں گے۔

یوم یکجہتی کشمیر مارچ کے سلسلے میں منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقاتیں کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آزادی کبھی بھی حکمرانوں کی ترجیح نہیں بن سکی ، حکمران جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو کشمیر کے حل کیلئے بڑی بڑی باتیں اور حکومت پر تنقید کرتے نہیں تھکتے مگر جب خود حکومت میں ہوتے ہیں تو تمام وعدے اور دعوے بھول جاتے ہیں اور بھارت کے ساتھ دوستی کی باتیں شروع کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کے منافقانہ رویے سے کشمیری عوام سخت اضطراب کا شکار ہیں۔ کشمیر میں بھارت کی غاصب فوج نوجوانوں کو چن چن کر قتل کررہی ہے اور ہر روز بستیوں سے رات کے وقت گھروں پر چھاپے مار کر نوجوانوں کو اٹھا لیا جاتا ہے اور پھر کسی ویرانے میں فوج کے ساتھ مقابلہ کے رنگ دیکر اسے شہید کردیا جاتا ہے یا کسی عقوبت خانے میں بند کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجی نوجوانوں پر مجاہدین سے تعلق کا الزام لگا کر جسے چاہتے ہیں اٹھا لیتے ہیں اور پھر اس کی واپسی کےلئے خاندان سے بھاری رقوم وصول کی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت سید علی گیلانی سمیت کشمیری قیادت کو گھروں اور جیلوں میں بند کرکے اور کشمیری عوام پر وحشیانہ مظالم کے باوجود انہیں آزادی کے مطالبے سے روک سکا نہ آزادی کی تحریک کو ختم کر سکا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑتے ہوئے اپنے نوجوان بیٹوں کی زندگیوں کانذرانہ دے رہے ہیں مگر ہمارے حکمران کشمیر پر بات کرکے مودی کی ناراضگی مول لینے کو تیار نہیں۔