شوق شہادت کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی،جماعت اسلامی کراچی

327

جماعت اسلامی کراچی کے تحت ” یومِ یکجہتی کشمیر” کے مو قع پر “یکجہتی کشمیر ریلی”‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شر کت کی اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مظلوم اور نہتے کشمیری مسلمانوں کے ساتھ بھر پور اظہارِ یکجہتی کیا گیا ۔ریلی کا آغاز جیل چورنگی سے ہوا اور ہزاروں شر کاء نے مزارِ قائد نیو ایم اے جناح روڈ تک پیدل مارچ کیا ۔

ریلی کے اختتام پر جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نائب امیر ڈاکٹراسامہ رضی،جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر محمد اسلام ،آزاد جموں و کشمیر جماعت اسلامی کے صدر محمد صغیر ،جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے صدر یو نس سوہن ایڈوکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا ۔

Hafiz-Naeem-ur-Rehman-addressing-Kashmir-Rally-in-Karachi-1

اسد اللہ بھٹو ایڈوکیٹ نے کشمیر بنے گا پاکستان ،کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی اور اہل کشمیر ی سے رشتہ کیا۔ لَااِلٰہَ اِلَّا اللُہ ، پاکستان کا مطلب کیا ۔ لَااِلٰہَ اِلَّا اللُہ کے پر جوش نعروں کی گونج میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی لائف لائن ہے کیونکہ ہمارے سارے دریا کشمیر سے آرہے ہیں ،بھارتی وزیراعظم مودی نے کشمیر کے اندر ریاستی جبر و تشدد کی انتہا کر دی ہے اور پاکستان کے پانی کو بھی بند کر نے کی دھمکیاں دے رہا ہے اس لیے پاکستان کی سالمیت تحفظ اور بقاء کے لیے ضروری ہے کہ کشمیر بھارت کے تسلط سے آزاد ہو۔

انہوں نے کہا کہ آج سے 28سال قبل محترم قاضی حسین احمد مرحوم نے 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کا اعلان کیا تھا اور 28سال سے اس دن پورے ملک کے اندر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کا نہ کوئی تایخی حق ہے اور نہ کوئی جغرافیائی حق ہے ۔کشمیر پر ہر طرح سے پاکستان کا حق ہے اور یہ زیادہ عرصے تک بھارت کے تسلط میں نہیں رہ سکتا ۔کشمیر پاکستان کا نا مکمل ایجنڈا ہے اور آزادی کشمیر سے یہ ایجنڈا مکمل ہو کر رہے گا ۔بھارت اقوام متحدہ کے اندر خود اس مسئلے کو لے کر گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے اپنی قرار داد کے ذریعے کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا تھا اور رائے شماری کا فیصلہ کیا تھا ۔کشمیر کے مسئلے پر بھارت اور پاکستان دونوں فریق ہیں اور بھارت کو پتا ہے کہ اگر کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دے دیا گیا تو کشمیر پاکستان کا حصہ بن جائے گا ۔اسی لیے کشمیریوں کو ان کا حقِ خود ارادیت نہیں دیا جا رہا ۔

اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے مو قع پر امریکہ اور بھارت کو خوش کر نے کے لیے دو کام کیے ہیں ایک یہ کہ حافظ سعید کو گرفتار کر کے نظر بند کر دیا گیا اور دوسرا یہ کہ 5فروری سے ہی پاکستان کے اندر بھارتی فلموں کی نمائش کی اجازت دے دی ۔نواز شریف کی ہمدردیاں کشمیریوں کے ساتھ نہیں بلکہ بھارت کے ساتھ ہیں ۔وہ کشمیریوں سے بے وفائی کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان دنیا بھر میں پاکستان کے تمام سفارتخانوں کے اندر خصوصی طور پر کشمیر ڈیسک قائم کرے اور عالمی سطح پر وفود روانہ کیے جائیں اور ان وفود میں ایسے افراد شامل کیے جائیں جن کو کم از کم کشمیر کے بارے میں کچھ پتا تو ہو ۔

Hafiz-Naeem-ur-Rehman-addressing-Kashmir-Rally-in-Karachi-2

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ اور مغربی ممالک میں اگر جانوروں کے ساتھ زیادتی ہو تو احتجاج کرتے ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانوں پر بھارت مظالم ڈھا رہا ہے یہ ان کو نظر نہیں آتا ۔ کشمیریوں کو 70 سال سے ان کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے ۔ حقِ خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے ۔ بھارت کشمیریوں پر بدترین ظلم ڈھا رہا ہے ۔ بستی کی بستی جلا دی جاتی ہے، کرفیو لگا کر قتل عام کیا جا تا ہے ، نوجوانوں کو عقوبے خانوں میں ڈالا جاتا ہے لیکن کشمیریوں کے اندر جذبہ حریت ، جذبہ جہاد اور شوقِ شہادت ختم نہیں ہو سکا ۔ بدقسمتی سے پاکستانی حکمران کشمیریوں کے ساتھ مخلص نہیں ہیں اور ریاست پاکستان اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر رہی ۔فوج کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کی آزادی میں اپنا کردار ادا کرے ۔کشمیریوں نے افغان جہاد سے نئی روح حاصل کی تھی اور افغان جہاد کے بعد ہی کشمیریوں کی تحریک آزادی نے نیا رخ اختیار کیا تھا ۔آج یہ اٹل حقیقت ہے کہ کشمیریوں کو اگر آزادی ملے گی تو جنگ اور تلوار کے نتیجے میں ہی ملے گی ۔عالمی سطح پر سفارتکاری اور سیاسی جدو جہد اپنی جگہ بہت ضروری ہے لیکن اصل فیصلہ میدانِ جنگ میں ہی ہو گا ۔اللہ کی طاقت اور قرآن کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہے اور اس میں لکھا ہے کہ جہاد بہت بڑی طاقت ہے ۔جذبہ جہاد اور شوقِ شہادت کو دنیا کی کوئی طاقت اور ٹیکنالوجی شکست نہیں دے سکتی ۔کشمیریوں کی آزادی کے لیے ضروری ہے کہ یہاں ایسے حکمران برسر اقتدار آئیں جو بھارت سے دوستی کر نے کے بجائے کشمیر کاز کے لیے حقیقی طور پر جدو جہد کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو بھارتی فلموں کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔5فروری کو بھارتی فلموں کی نمائش کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت اور پیمرا کو متنبہ کرتے ہیں کہ الیکٹرانک میڈیا اور نجی چینل پر بھارتی ڈراموں اور اسٹیج شوز کی اجازت دینے سے باز رہے ۔پاکستانی عوام بھارت کو اور امریکہ کو خوش کرنے کے لیے کشمیر کاز کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے۔

Hafiz-Naeem-ur-Rehman-addressing-Kashmir-Rally-in-Karachi-3

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ امر یکہ اور بھارت گٹھ جوڑ کرکے کشمیریوں کا ان کے حق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔امریکہ ،بھارت کو علاقے کا چوہدری بنا نا چاتا ہے ۔کشمیر پاکستان کا نا مکمل ایجنڈا ہے ۔آزادی کشمیر کی تحریک جہاد فی سبیل اللہ کی تحریک ہے ۔پاکستانی قوم ہر قیمت پر اس کا ساتھ دینے کو تیار ہے۔

محمد اسلام نے کہا کہ آج کراچی کے شہری بھی اہل کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کر نے کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کر رہے ہیں ۔بھارت کشمیر کے اندر کشمیری مسلمانوں کی تعداد کو ایک منصوبہ بندی کے تحت کم کر نے کی کوشش کر رہا ہے ۔عالمی ضمیر بھارتی مظالم پر خاموش ہے۔

محمد صغیر نے کہا کہ شہید برہانی مطفر وانی کی شہادت کے بعد تحریک نے نیا رخ اختیار کیا ہے اور یہ تحریک آزادی کشمیر تک جاری رہے گی ۔کشمیر کو قائد اعظم نے پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا ۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیری عوام کو ان کا حق دیا جائے۔

یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہا کہ پاکستانی میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے کا زکو ہر طرح سے سپورٹ کرے اور ان سے اظہار یکجہتی کے لیے کوئی بھی پارٹی پروگرام کرے اس کو بھر پور کور یج دیں ۔بھارت وزیر اعظم نریندر مودی یاد رکھے کہ وہ کشمیریوں پر جتنا ظلم کر لے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ختم نہیں کر سکتے۔