بھٹو کی پھانسی عدالت کا نہیں ضیاالحق کا فیصلہ تھا، مولا بخش چانڈیو

204

مشیرِ اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ذوالفقار بھٹو کی پھانسی عدالت کا نہیں بلکہ سابق آمر ضیا الحق کا فیصلہ تھا جس سے بھٹو تو امر ہو گیا مگر اسے پھانسی چڑھانے والے کا کوئی نام لیوا بھی نہیں رہا۔

وہ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے شکوہ کیا کہ وفاق، سندھ کیساتھ نارواسلوک رکھتا ہے جس کی زندہ مثال یہ ہے کہ پنجاب میں اربوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں جب کہ سندھ کو اس کا جائز حصہ تک بھی نہیں دیا جاتا۔

مولا بخش چانڈیو نے مطالبہ کیا کہ سندھ کواس کا جائز حق دیا جائے کیوں کہ سندھ سب سے زیادہ ریونیو دینے والا صوبہ ہے لیکن اسے ترقیاتی فنڈز اور پیکیجز سے محروم رکھا جاتا ہے۔

انہوں نے شوکت بسرا کو فائرنگ کر کے زخمی کرنے اور ان کے سیکرٹری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت سیکوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

مولا بخش چانڈیو نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی سب سے بڑی حیثیت رکھنے والی جماعت ہے اور جمہوریت کے لیے ہماری بیش بہا قربانیاں ہیں اس کے باوجود ہمارا مطالبہ زیادتی نہیں بلکہ اپنا جائز حق مانگنا ہے ہم نہیں چاہتے کہ اداروں کے درمیان تصادم ہو۔