زبردستی عوام سے کچھ نہیں منوانا چاہتے،مصطفی کمال

174

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال  نے کہا ہے  کہ زبردستی عوام سے کچھ نہیں منوانا چاہتے جو بھی آیا عہدے کے لئے آیا، ہم نے تو عہدے چھوڑے۔

بدھ کو پشاورہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاک سر زمین پارٹی مصطفی کمال کا کہناتھا کہ انہوں نے 2012 میں بانی متحدہ کی غلط پالیسیوں کی نا صرف مخالفت کی بلکہ پارٹی کو چھوڑ کر بھی چلے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایک سوال ہمیشہ پوچھا جاتا ہے کہ فاروق ستار اور مصطفی کمال میں کیا فرق ہے تو آج میں بتا دیتا ہوں کہ میں تین سال پہلے عہدے چھوڑ کر چلا گیا۔فاروق ستار اسوقت بھی نوٹس لے رہے تھے جب الطاف حسین فوجی جرنیلوں کو گالیاں دے رہے تھے۔فاروق ستار اس وقت بھی نوٹس لے رہے تھے جب الطاف حسین فوج کو گالیاں دے رہے تھے۔ ان کو 22 اگست کو عوام کے غصہ کا پتا چلا۔انہوں نے کہا کہ وہ یہ سوچ کر واپس نہیں آئے کہ یہاں اقتدار ملے گا، زبردستی عوام سے کچھ نہیں منوانا، جو بھی آیا عہدے کے لئے آیا، ہم نے تو عہدے چھوڑے، پاک سرزمین پارٹی عوام کے لئے کچھ کرنا چاہتی ہے۔