کراچی:جماعت اسلامی کے زیراہتمام الیکٹرک ہیڈآفس کے سامنے مظاہرہ

253

کراچی (منور پیرزادہ) میں بجلی کی بدترین بندش کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کے زیراہتمام کے الیکٹرک ہیڈآفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کی ۔  احتجاجی مظاہرے میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ کارکنوں  کی طرف سے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔

دھرنے کے شرکا نے بڑی تعداد میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر کے الیکٹرک اور انتظامیہ کے خلاف نعرے درج ہیں ۔ مظاہرین نے پلے کارڈز پر پانی دو ، بجلی دو یا پھر کرسی چھوڑ دو ، قاتل کے الیکٹرک ہائے ہائے ، اوور بلنگ ختم کرو کے نعرے لکھ رکھے ہیں ۔

کے الیکٹرک آفس کے سامنے ہونے والے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا ہم کراچی شہریوں کا مقدمہ کے الیکٹرک آفس کے سامنے لے کر پیش ہوئے ہیں ۔ جماعت اسلامی کا مقصد زمین پر اللہ کی حاکمیت قائم کرنا اور جھوٹے خداؤں کو ختم کرنا ہے ۔ ان کا کہنا تھا ہمارے حکمران عالمی سرمایہ داروں کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا حکمران کے الیکٹرک کی نجکاری کے بعد پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری کے پیچھے پڑی ہوئی ہے ۔ آئی ایم ایف سے حکمران قرضہ لیتے ہیں جو قومی اداروں کی نجکاری کا ایجنڈا دیتے ہیں ۔ حکمرانوں کو کے الیکٹرک کی نجکاری کا حساب دینا ہوگا ۔ جتنی رقم میں کے الیکٹرک کی نجکاری کی گئی اس سے زیادہ رقم سبسڈی کی مد میں کے الیکٹرک کو واپس کی جا چکی ہے ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کے الیکٹرک دہشتگردوں کو چینلائز کرنے کا ادارہ ہے ۔ کے الیکٹرک کی نجکاری میں گورنر عشرت العباد بھی شامل تھےبعد میں پیپلزپارٹی والے بھی اس میں شامل ہو گئے ۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا یہ کرپشن کے خلاف کس قسم کا آپریشن ہے جس میں بابرغوری باہر فرار ہو گئے ہیں اور پی پی والے فرار ہو رہے ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کے فور منصوبہ نعمت اللہ خان صاحب کے دور میں شروع کیا گیا تھا مگر پرویز مشرف کے دور میں منصوبہ ختم کردیا گیا اور متحدہ کو شہر پرقبضہ کروا دیا ۔ حالات کو تبدیل کرنے کے لئے ہم کو قومیت ، لسانیت اور فرقہ واریت سے نکلنا ہو گا ۔ اسٹیبلشمنٹ امن چاہتی ہے تو سخت ایکشن لینا ہو گا ۔ اسٹیبلشمنٹ کے سائے تلے مخصوص لوگوں نے دو کروڑ عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا اگر کے الیکٹرک کے حالات درست نہ کیئے گئے تو شہر بھر میں احتجاج کیا جائے گا ۔

اس سے پہلے احتجاجی دھرنے  سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اسامہ رضی کا کہنا تھا کراچی میں ڈھائی تین ہزار افراد گرمی سے مر گئے مگر اس کی ذمے داری کوئی نہیں لے رہا ۔ حکمران طبقہ دولت لوٹ رہا ہے ۔ کراچی میں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے جس کے پیچھے حکمران طبقہ اور دیگر سیاسی جماعتیں ہیں ۔ کراچی کے شہری غربت اور افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ اسامہ رضی کا کہنا تھا کراچی کی عوام کو علاج ، بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ۔

اس سے پیشتر دھرنے  سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما مسلم پرویز کاکہنا تھا کے الیکٹرک ایک بھیڑیا ہے جس کی وجہ سے کراچی میں پانی کر بحران پیدا ہوا ۔ کے الیکٹرک کو مسلط کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ ان کا کہنا تھا کے الیکٹرک کا قبلہ درست کیا جائے ، صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف اس کا نوٹس لیں ۔ جماعت اسلامی اسٹیل ملز اور اسٹیٹ بینک کی بجکاری کے خلاف ہے ۔

دھرنے  سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع غربی عبدالرزاق کا کہنا تھا پرویز مشرف کے دور میں کے الیکٹرک کی نجکاری کے بعد ایم کیوایم نے کے الیکٹرک پر قبضہ کر لیا ۔ پورے شہر میں ٹھیکے داری نظام رائج ہے اور ٹھیکے داروں کا تعلق پی پی اور متحدہ سے ہے ۔ عبدالرزاق کا کہنا تھا چالیس فیصد چوری ہونے والی بجلی کا بل وہ لوگ ادا کرتے ہیں جو بل ادا کرنے والا طبقہ ہے ۔

دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی ضلع شرقی یونس بارائی کا کہنا تھا بجلی کے بدترین بحران کے ذمے دار متحدہ اور پیپلزپارٹی والے ہیں ۔ شہر میں اووربلنگ کی ادائیگی نہ کرنے والوں کی بجلی منقطع کی جا رہی ہے ۔ کے الیکٹرک کو پالیسی بدلنا ہو گی ۔ ان کا کہنا تھا کراچی معیشت کا حب ہے لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معیشت متاثر ہو رہی ہے ۔ یونس بارائی کا کہنا تھا بلدیاتی انتخابات میں عوام ان لوگوں کو منتخب کریں جو اس شہر کے خیرخواہ ہیں ناکہ ان لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث ہیں ۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع بن قاسم محمد اسلم کا کہنا تھا کسی بھی قومی ادارے کی نجکاری کی گئی تو جماعت اسلامی احتجاج کرے گی ۔ حکمرانوں نے کے الیکٹرک کی نجکاری کے وقت 4 ہزار ملازمین کی نوکری پر شب خون مارا ۔ مشینیں ، تاریں ، زمینیں اور اثاثے فروخت کیئے گئے ۔ ان کا کہنا تھا کے الیکٹرک کی نجکاری بجائے اس کو قومی تحویل میں لیا جائے ۔ کے الیکٹرک کنڈوں کے ذریعے بجلی چوری کروائی ۔ کے الیکٹرک کے اہلکاروں نے کنڈوں سے پیسے کمائے اور چوری کی بجلی کا بل ، بل اداکرنے والے صارفین سے وصول کیا ۔