چینی فوجی کی بھارت سے پچاس سال بعد واپسی

264

بھارت میں پچھلے پچاس سال سے رہائش پذیر چین کے سابق فوجی نے واپس آبائی ملک جانے کی تیاریاں کرلیں۔

سنہ 1962 میں بھارت میں پکڑے گئے چینی فوجی نے رہائی کے بعد بھارت میں ہی سکونت اختیار کرلی تھی اور اب پچاس سال گزرجانے کے بعد چین واپس جانے کی تیاریاں کرلیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق وانگ کو پچاس سال پہلے بھارت اور چین کے درمیان ہونے والی جنگ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا ۔ چین کے جنگی قیدی کو ریاست مدھو پردیش کے جیل میں کچھ عرصہ قید رکھا گیا تاہم بعد میں عدالت نے جنگی قیدی وانگ کو کو رہا کردیا۔

رہا ہونے والے چینی فوجی نے آبائی وطن جانے سے گریز کیا اور مدھو پردیش کے ضلع بلاغات میں رہائش اختیار کی اور سوشیلا نامی خاتون سے شادی کی ۔ وانگ کو کا خاندان 5 افراد پر مشتمل ہے جن میں ان کے بیٹے اور بیٹیاں شامل ہیں۔

وانگ کو کے صاجزادے وشنو کا کہنا ہے کہ اس کے والد نے ایک ہفتے قبل بھارت میں چینی سفارتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کی تھی اور اپنے وطن واپس جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر چینی وفد نے اپنے ہم وطن کو واپسی کے لئے ہرممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

سابق چینی فوجی کے خاندان کا کہنا ہے کہ وانگ کو پچھلی پانچ دہائیوں سے بھارت میں ہی سکونت اختیار کئے ہوئے ہیں جبکہ وہ چین جانے کی شدید خواہش رکھتے ہیں لیکن بھارتی حکام کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے سبب ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکی تھی۔

ریاست مدھو پردیش کے ضلع بلاغات کے کلکٹر کا کہنا ہے کہ بھارت کے وزارت خارجہ نے وانگ کو ، ان کی اہلیہ اور ان کے تین بچوں کو ویزے جاری کردیے ہیں جس کے بعد ان کی کل چین روانگی متوقع ہے۔

چینی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وانگ کو اپنے خاندان کے ہمراہ جلد چین میں ہوں گے اور اپنے آبائی علاقے شان ژئی صوبے جائیں گے جہاں وہ اپنے رشتے داروں اور عزیز و اقارب سے ملاقاتیں کریں گے۔