تین بہنوں سمیت 11 خواتین پاکستان بم ڈسپوزل اسکواڈ میں شامل

232

دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خیبر پختونخوا سے ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد 11 خواتین نے پاکستان بم ڈسپوزل اسکواڈ کو جوائن کر لیا ہے جن میں تین سگی بہنیں بھی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 ایلیٹ فورس کے کمانڈوز جن میں 11 خواتین کمانڈوز ہیں نے نوشہرہ پولیس اسکول سے بم ناکارہ بنانے کی تربیت حاصل کی ہے۔ پاکستان کی پہلی بم ڈسپوزل اسکواڈ کا حصہ بننے والی 29 سالہ قسیم بیگ نے گزشتہ سال دسمبر میں 31 دوسرے مرد ساتھیوں سمیت بم ناکارہ بنانے کی تربیت حاصل کی تھی۔ جن 11 خواتین نے تربیت مکمل کی ان میں تین بہنیں پری، رخسانہ اور ثمینہ شامل ہیں۔دوسری خواتین افسران جنہوں نے ٹریننگ مکمل کی ہے کا تعلق نوشہرہ، ایبٹ آباد، ہنگو، چارسدہ، مردان، بونیر اور بنوں سے ہے۔

چیف انسٹرکٹر شفیق خٹک نے کہا کہ ان خواتین کا اس کورس کے لئے انتخاب آئی جی کے پی کے ناصر درانی نے کیا۔خیبر پختونخوا پولیس ڈیپارٹمنٹ میں اس وقت 600 سے زائد خواتین کام مختلف عہدوں پر کام کر رہی ہیں جن میں کلرک سے لیکر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کا عہدہ شامل ہے۔

تینوں سگی بہنوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا تعلق ضلع کرک کے غریب گھرانے سے ہے ہمیں ہر طرح کے بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد نوران شاہ بچپن سے ہی جسمانی طور پر معذور ہیں۔