لاہور:چیئرنگ کراس پر دھماکہ ،16افراد جاں بحق،73زخمی

394

لاہور میں پنجاب اسمبلی کے قریب چیئرنگ کراس چوک پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں چیف ٹریفک آفیسر (ر) کیپٹن احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد اکرام گوندل سمیت 16 افراد جاں بحق جبکہ 70 سے زائد زخمی ہو گئے ۔ ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ سے تمام لاشوں اور زخمیوں کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا ہے ۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت تشویشنکا ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے ۔ دھماکے کے نتیجے میں لگنے والی آگ پر فائربریگیڈ کے عملے نے قابو پالیا ہے ۔ صدر ممنون حسین ، وزیراعظم نوازشریف ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت دیگر رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے ۔ وزیرقاون پنجاب رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ دھماکےمیں کس کا ہاتھ ہے بغیر تحقیقات کے لینا قبل ازوقت ہو گا ۔ یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے 7 فروری کو دہشتگردی سے متعلق الرٹ جاری کیا تھا ۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی ںے وزیراعلیٰ پنجاب کو ٹیلی فون کر کے تحقیقات میں ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ لاہور میں ہونے والی دہشت گردی کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعلیٰ سمیت وفاقی حکومت کو ارسال کر دی گئی ۔ رپورٹ کے مطابق دہشتگردی میں 7 سے 8 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر دھماکے کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق جبکہ 70 سے زائد زخمی ہو گئے ۔ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کا کہنا ہے کہ دھماکہ 6 بجکر 10 منٹ پر ہوا جبکہ کیمسٹ اور ڈرگ میوفیکچرر ایسوسی ایشن کے مظاہرین احتجاج کر رہےتھے ۔ دھماکے کے نتیجے میں سی ٹی او کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد اکرام گوندل ، چھ پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد جاں بحق ہو گئے ۔

ابتدائی طور پر خودکش حملہ آور نے خود کو نجی ٹی وی چینل کے قریب آکر اڑا دیا جس کے نتیجے میں ڈی ایس این جی اور دیگر گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر فائر بریگیڈ کے عملے قابو پالیا ۔ دھماکے کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کے نتیجےمیں آج نیوز چینلز کا ڈرائیور اور کیمرہ مین زخمی ہو گئے ہیں ۔ جن کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔

وزیر اعلی پنجاب محمدشہباز شریف نے پنجاب اسمبلی کے باہر دھماکے کی شدید الفاظ میں سخت مذمت کی ہےـوزیر اعلی نے دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین ، ایس ایس پی زاہد گوندل اور دیگر قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزدلانہ کارروائی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں او رمحکمہ صحت کے اعلیٰ حکام زخمیوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔وزیر اعلی نے انسپکٹر جنرل پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس اندوہناک واقعہ کے ذمہ داروں کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائےـ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جن سفاک درندوں نے معصوم انسانی زندگیاں چھینی ہیں ، وہ قرار واقعی سزا سے بچ نہیں پائیں گے

صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے لاہور بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہیں ، دہشت گردوں کی ایسی بزدلانہ کاروائیاں قوم کا عزم متزلزل نہیں کرسکتیں ، ریاست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کےلئے یکسو ہے اور دہشت گردی کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔

صدرمملکت ممنون حسین اور وزیراعظم محمد نوازشریف نے لاہور میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور شہداءکے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ۔ صدر مملکت نے کہا کہ زخمیوں اور متاثرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں ، ریاست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کےلئے یکسو ہے اور دہشت گردی کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔

وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو جائے وقوعہ پر پہنچنے اور زخمیوں کو بہتری طبی امداد دینے کی ہدایت کی ۔انہوں نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کاروائیاں قوم کا عزم متزلزل نہیں کر سکتیں، حکومت دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کےلئے پرعزم ہے اور اس جنگ میں پوری قوم متحد ہے ۔

وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے لاہو رمیں ہونے والے بم دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ کااظہار کرتے ہوئے پنجاب میں ایک روزہ سوگ کااعلان کیا ہےـیوم سوگ پرسرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سر نگوں رہے گاـ وزیراعلی نے کہاکہ ہم شہداء کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہےـ

وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو ٹیلی فون کر کے لاہور دھماکے میں شہید ہونے والے پولیس افسران اور دیگر شہریوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے ۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ تحقیقات میں پنجاب حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرے گی ۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے لاہور دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے ۔ سراج الحق نے ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین سمیت دھماکہ میں شہید ہونے والوں کیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیاہے ۔سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی دھماکہ کی شدید مذمت اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت کی ہے ۔

وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ چیئرنگ کراس پر ہونے والا دھماکہ خودکش تھا ، دھماکے میں دو پولیس افسران اور ایک اہلکار کی شہادت ہوئی ، دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 73 سے زائد افراد زخمی ہیں ، تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ، اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور اس معاملے میں کسی قسم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔

صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی اموررانا ثناء اللہ خاں نے چیئر نگ کراس دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے اور اسے دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دھماکہ کے پیچھے کون ہے اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہےـ انہوں نے دھماکہ میں سول افراد اور پولیس افسران و اہلکاران کی شہادت پراظہار افسوس کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ـ

 واضح رہے کہ 7 فروری کو نیشنل کانٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ لاہور میں دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے۔نیکٹا کی جانب سے یہ مراسلہ سیکریٹری داخلہ پنجاب، صوبائی پولیس آفیسر (پی پی او)اور ڈی جی پاکستان رینجرز پنجاب کو بھیجا گیا تھا۔نیکٹا نے اپنے مراسلے میں ہدایات جاری کی تھیں کہ لاہور میں تمام اہم تنصیبات بشمول اہم عمارتوں، ہسپتالوں اور اسکولز کی سخت نگرانی کی جائے۔علاوہ ازیں چند دن قبل لاہور سے دو کم سن خود کش حملہ آوروں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا جنہوں نے انکشاف کیا تھا کہ لاہور میں مزید خود کش حملہ آور بھی موجود ہیں۔