پن بجلی کے اہم منصوبے پروگرام کے مطابق مکمل کئے جائیں گے،نوازشریف

218

داسو پن بجلی منصوبے کا سنگ بنیاد اس سال جون میں رکھا جائے گا جس سے دو ہزار ایک سو ساٹھ میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی ،  جبکہ نیلم جہلم منصوبہ اگلے سال فروری میں فعال ہو جائے گا۔

یہ بات واپڈا کے چیئرمین مزمل حسین نے بدھ کو اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ وزیراعظم نے واپڈا کے نئے چیئرمین کو ہدف دیا تھا کہ پن بجلی کے اہم انتہائی منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کیلئے کام کی رفتار تیز کی جائے۔

نیلم جہلم پن بجلی منصوبوں سے آزمائشی بنیادوں پر بجلی کی پیداوار کا تجربہ رواں سال دسمبر میں کیا جائے گا جبکہ باضابطہ بجلی کی پیداوار کا تجربہ اگلے سال فروری میں کیا جائے گا۔

نیلم جہلم کا دوسرا یونٹ اگلے سال مارچ جبکہ تیسرا اور چوتھا یونٹ اگلے سال اپریل تک فعال ہوجائے گا۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ کچھی کینال منصوبے پر بھی تیزی سے عملدرآمد جاری ہے جومرکزی نہر اور تقسیم کے نظام پر مشتمل ہے۔

اس سال اگست میں اس منصوبے کی تکمیل کے بعد ڈیرہ بگٹی میں 72 ہزار ایکڑ اراضی سیراب کرنے کیلئے پانی فراہم کیا جائے گا۔دوہزار ایک سو ساٹھ میگاواٹ کے داسو پن بجلی کے منصوبے کیلئے نوہزار نوسو سترہ ایکڑ اراضی کے حصول کا عمل رواں سال مئی تک مکمل کرلیا جائے گا۔یہ منصوبہ چار ارب تیس کروڑ کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔

گولن گول پن بجلی منصوبے سے چترال کی ضرورت سے تین گنا زائد بجلی پیدا ہوگی 108 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کا حامل یہ منصوبہ 29 ارب روپے سے زائد کی لاگت سے رواں سال دسمبر میں مکمل کیا جائے گا۔تربیلا فور توسیعی منصوبے کی پیداواری صلاحیت تین ہزار چار سو اٹھہتر میگاواٹ سے چار ہزار آٹھ سو اٹھاسی میگاواٹ تک بڑھائی جائے گی اور توسیعی منصوبے کا پہلا یونٹ رواں سال دسمبر میں فعال ہوجائے گا۔اسی طرح دوسرا اورتیسرا یونٹ اگلے سال کے وسط تک فعال ہوجائے گا۔