حکومت کا پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کا دھماکہ

191

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل  کرتے ہوئے پٹرول ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک ایک روپیہ فی لیٹر اضافہ  کا اعلان کردیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحق ڈار نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ پٹرول ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک ایک روپیہ فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتیں برقرار رہیں گی نئی قیمتوں کا اطلاق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سے ہوا جو 28فروری تک رہے گا اسحاق ڈار نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری سے متعلق وزیر اعظم سے بات کی گئی ان کی ہدایت کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں صرف ایک روپے فی لیٹر اضافہ کیا جائے جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا اس نئے اضافے کے ساتھ پٹرول کی قیمت70روپے 29پیسے کے بجائے 71روپے 29پیسے ہو گی ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 79روپے 41پسے کی بجائے 80روپے 40پیسے ہو گی مٹی کے تیل کی قیمت میں 43روپے 25پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 43روپے 34پیسے پر برقرار رہے گی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ اپریل 2016 سے پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ کیا جائے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک سال میں عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 45فیصد اضافہ ہوا پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیویز اور سیل ٹیکس کو زیرو کرنے کے باوجود لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا لہذا حکومت مٹی کے تیل کی قیمت برقرار رکھنے کے لیے دو روپے فی لیٹر کیش سبسڈی دے گی جبکہ لائٹ ڈیزل پر فی لیٹر ایک روپیہ 41پیسے کیش سبسڈی دے گی وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل میں پٹرول میں صرف ایک ایک روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اوگرا نے پٹرول میں ایک روپے 91پیسے ڈیزل میں 2روپے سے 3پیسے مٹی کے تیل میں 16روپے سے 71پیسے اور لائٹ ڈیزل میں 52-53پیسے اضافے کی سمری بھیجی تھی قیمتیں نہ بڑھانے کی وجہ سے اگلے 15دنوں میں ریونیو میں خسارے کا اندازہ تین بلین ہے۔