جی 20 کے وزرائے خارجہ اجلاس 16فروری کو طلب

195

جی ٹوئینٹی کے وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس 2 روزہ اجلاس 16 فروری کو جرمنی کے شہر بون میں طلب کرلیا گیا ہے ۔ مرکزی ایجنڈے میں افریقی ممالک سے غربت خاتمے کے لئے لائحہ عمل کیا ہونا چاہئے غور کیا جائے گا۔

غیرملکی خبررساں کی رپورٹ کے مطابق جرمن حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سولہ فروری بروز جمعرات شروع ہونے والی اس دو روزہ کانفرنس میں جی ٹوئنٹی کے وزرائے خارجہ کی کوشش ہو گی کہ افریقہ میں غربت کے خاتمے کے لیے ایک تعمیری بحث کی جائے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران ایک منصوبے کے تحت افریقی ممالک کی حکومتوں کو مضبوط بنانے کی تجاویز پر بھی گفتگو ہو گی جبکہ ساتھ ہی وسائل سے مالا مال متعدد افریقی ممالک کی صلاحیتوں کو مکمل طور پر استعمال میں لانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی جائے گی۔

10-G-20

دنیا کی بیس بڑی معیشتوں کے وزرائے خارجہ کے اس اجلاس کی میزبانی کرنے والے ملک جرمنی کی کوشش ہے کہ افریقی ممالک کے حالات بہتر بنائے جائیں تاکہ وہاں سے مہاجرت اختیار کرنے والے لوگوں کی تعداد میں کمی کی جا سکے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ جب تک مہاجرت کے اسباب کا قلع قمع نہیں کیا جائے گا، تب تک کسی بھی ذریعے سے مہاجرین کی یورپ آمد کے سلسلے کو روکا نہیں جا سکتا۔

یورپی یونین کی کوشش ہے کہ افریقی ممالک سے ہجرت کر کے یورپ آنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ یہ امر اہم ہے کہ ان مہاجرین میں سے زیادہ تر ایسے افراد ہوتے ہیں، جو اقتصادی مقاصد کی خاطر ترک وطن کرتے ہیں۔

جرمن حکومت کہہ چکی ہے کہ افریقی ممالک کے اقتصادی و سماجی حالات بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہاں کے لوگ معاشی مقاصد کی خاطر اپنے ممالک کو خیرباد نہ کہیں۔

11-G-20

جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی کا مطلب بحرانوں سے نمٹنے کی پالیسی نہیں ہے، اس لیے جی ٹوئنٹی کی کوشش ہونی چاہیے کہ وہ تنازعات اور بحرانوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی خاطر ایک پالیسی ترتیب دیں۔

اس کانفرنس سے قبل انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسائل کے پائیدار حل کے لیے ضروری ہے کہ ان عوامل کا خاتمہ کیا جائے، جو ان مسائل کو پیدا کرتے ہیں۔