چین اور روس نے باہمی توانائی تعاون کو تیزی سے فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہئے کہا ہے کہ دونوں ممالک نفع ونقصان کے اصولوں کی بنیاد پر توانائی کے منصوبوں میں مزید تحقیق کریں گے۔
چائنہ ریڈیوانٹرنیشنل کے مطابق چین کے نائب وزیراعظم چانگ کاؤلی سے روس کی قدرتی گیس کی کمپنی گیز پروم کے سی ای او الیگزے ملر نے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔
ملاقات میں چانگ کاؤلی نے کہا کہ مشترکہ نفع ونقصان کے اصول کی بنیاد پر دونوں ممالک کو مغربی راہداری کی گیس پائپ لائن اور مشرق بعید کے گیس فراہمی کے منصوبوں پر مزید تحقیق کرنی چاہیے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی گیس کے برننگ پاور جنریشن، زیر زمین گیس کے ذخائر اور ایندھن سمیت مختلف شعبوں میں بھی تعاون کو وسعت دینی چاہیے ۔انہوں نے دونوں ممالک پر زوردیا کہ خام تیل کی تجارت اور اس کی سپلائی میں اضافہ،مشرقی راہداری کے گیس پائپ لائن منصوبے اور یمل ایل این جی جیسے اہم منصوبوں کی کامیابی کو یقینی بنایا جائے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی اسٹریٹجک راہنمائی کے تحت قدرتی گیس سمیت حالیہ سالوں میں دونوں ممالک نے توانائی کے شعبہ میں مسلسل کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ملاقات میں الیگزے ملر نے کہا کہ روس چین کو توانائی کے اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے ۔