درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش دھماکہ،70افرادجاں بحق،150سےزائدزخمی

280

سیہون شریف میں درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں دھماکے کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔ عینی شاہدین کے مطابق زخمیوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی شامل ہے ، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے فوری بعد بھگڈر مچنے سے بھی کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔ ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثہ کی طرف روانہ کردیا ہے جبکہ دوسری طرف سول اسپتال جامشورو اور حیدرآباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے ۔ وزیرصحت سندھ سکندر میندھرو کا کہنا ہے کہ دھماکے تناظر میں اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ۔  وزیر صحت سندھ کا کہنا ہے کہ جامشورو ، حیدرآباد اور نوابشاہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔ اے ایس پی سیہون شریف کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور گولڈن گیٹ سے مزار کے اندر داخل ہوا۔ گورنر سندھ محمد زبیر نے لعل شہباز قلندر دھماکے کے مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملے کو افسوسناک قراد دیتے ہوئے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ طبی عملے کو جلد از جلد سیہون روانہ کردیا ہے ۔

7-i-g-sindh

آئی جی سندھ اللہ ڈینو خواجہ کا کہنا ہے کہ سیہون دھماکے میں ابھی جاں بحق افراد کی تعداد 70 ہو گئی ہے ۔ جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہیں ۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس افسران ابھی تک 70 لاشوں کو گن چکے ہیں ۔

8-manawar-mahesar

ڈپٹی کمشنر جامشورو منور مہیسر کا کہنا ہے کہ لعل شہباز قلندر مزار کے احاطے میں خودکش حملے میں ابھی تک جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 57 ہو گئی ہے جبکہ 150 سے زائد زائرین زخمی ہیں ۔،

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ رینجرز کے خصوصی دستے اور ڈاکٹرز کی ٹیم کو امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لئے طبی سہولتوں کے ساتھ سیہون شریف روانہ کردیا گیا ہے ۔

ایم ایس سیہون اسپتال ڈاکٹر معین کا کہنا ہے کہ درگاہ لعل شہباز قلندر کے مزار کے احاطے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 50 ہو گئی ہے جبکہ 250 سے زائد زخمی ہیں ۔

pm-nawaz-sharif

وزیراعظم محمد نواز شریف نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی حفاظت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم میں سے کسی ایک پر حملہ سب پر حملہ ہوتا ہے۔ لعل شہباز قلندر مزار پر حملہ پاکستان کے مستقبل اور ترقی پر حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر مرد و خواتین اور بچوں کو آزادی کے ساتھ زندگی بسر کرنے سمیت دیگر تمام حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوفیائے کرام نے پاکستان کے قیام کی پیشنگوئی کرنے کے بعد اس کے قیام کیلئے بھرپور جدوجہد کی اور اہم کردار ادا کیا، اس لئے صوفیائے کرام کے مزارات پر حملہ قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان پر براہ راست حملہ ہے جن کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

9-army-chief

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایات پر امدادی سرگرمیوں کے لئے پاک فوج ‘رینجرز اور میڈیکل ٹیمیں سیہون شریف روانہ کر دی گئیں ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل ‘میجر جنرل آصف غفور کے ٹوئیٹ کے مطابق سیہون شریف دھماکے پر آرمی چیف کی ہدایت پر فوری طور پر پاک فوج ‘رینجرز اور میڈیکل ٹیمیں جائے حادثہ پر بھجوا دی گئیں ہیں ۔آرمی چیف کی ہدایات پر سی ایم ایچ حیدر آباد میں بھی زخمیوں کے لئے خصوصی اقدامات کردیئے گئے ہیں ۔

10-m-zubair

گورنر سندھ محمد زبیر عمر کا کہنا ہے کہ یہ ایک بزدلانہ حملہ ہے، اس قسم کے حملے پچھلے حملوں کی کڑی ہے۔ گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

6-cm-sindh

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں خودکش دھماکے کو افسوسناک قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ نوابشاہ ، حیدر آباد ، جامشورو کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ، طبی عملے کو سیہون شریف کی طرف روانہ کردیا گیا ہے ، کوشش کررہےہیں زخمیوں کو جلد از جلد طبی سہولیات مہیا کی جائیں ، سیہون شریف میں کوئی اسپتال ایسا نہیں ہے جو اس قسم کے سانحے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہوں ۔

سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس رات کو اڑنے والے ہیلی کاپٹر نہیں ہیں، جامشور اور نواب شاہ سے ڈاکٹروں کو ٹیم بھیج  دیا گیا ہے ۔

siraj-ul-haq

    امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سہون دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے مغفرت ، زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیاہے۔

11-hafiz-naeem

 امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سہون میں لعل شہباز قلندر کے مزار کے احاطے میں دھماکے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 50افراد کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کر تے ہوئے دہشت گردی کی ا س کاروائی کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پے در پے دہشت گردانہ کاروائیاں ملک کو کمزور اور غیر مستحکم کر نے کی کوشش اور حکومت اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہیں ۔سہون کے اندر قیمتی جانوں کے ضیاع پر پوری قوم سوگوار اور غم زدہ ہے اور سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے لیے مغفرت اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔