سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت منگل کو مقرر

207

سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت (منگل کو)  ہوگی ۔ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا پانچ رکنی لارجر بینچ چار روز کے وقفہ کے بعد کیس کی سماعت کا آغاز کرے گا، عدالتی حکم پر چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری اور چیئرمین ایف بی آرڈاکٹر محمد ارشاد ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہونگے۔عدالت نے چیئرمین نیب کو ہدایت کررکھی ہے کہ شریف خاندان کیخلاف حدیبیہ ملز کیس کے ریکارڈ سمیت پیش ہوں جبکہ چیئرمین ایف بی آر پاناما لیکس آنے کے بعد اس میں شامل افراد کو جاری کئے گئے نوٹس اور مزید پیش رفت کے ریکارڈ سمیت پیش ہوں۔

گذشتہ جمعرات کو کیس کی32ویں سماعت ہوئی تھی جس میں وزیراعظم کے صاحبزادوں کے وکیل سلما ن اکرم راجہ نے  دلائل مکمل کرلئے تھے ،دوسری جانب ہفتہ کو پاناما کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست پر وزیراعظم نواز شریف کے وکیل نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا تھا۔

شیخ رشید کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیئے جانے سے متعلق درخواست پر وزیراعظم کے وکیل نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا ہے۔

وزیراعظم کے وکیل کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید نے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل ہونے کا کوئی ثبوت نہیں دیا محض الزامات عائد کئے، وزیراعظم عوام کے منتخب نمائندے ہیں اس لئے انہیں محض الزامات کی بنا پر نا اہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ مریم نواز وزیراعظم کے زیر کفالت نہیں ہیں اور نا ہی شیخ رشید نے ٹیکس چوری کا کوئی ثبوت فراہم کیا ہے، اس لئے درخواست کو جرمانے کے ساتھ واپس کیا جائے۔