بھارت میں داڑھی رکھنا پولیس اہلکار کے لئے وبال جان

173

بھارتی شہر احمد آباد میں پولیس افسران نے داڑھی رکھنے پر مسلمان کانسٹیبل کو کام کرنے سے روک دیا گیا ہے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کانسٹیبل محمد ساجد صابر میاشیخ نے گزشتہ سال پولیس کو جوائن کیا جس کے بعد اسے پولیس ہیڈ کوارٹرز تعینات کیا گیا جہاں ابتدائی 9ماہ میں تو افسران نے داڑھی رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا مگر گزشتہ 3ماہ سے اس پرداڑھی منڈوانے کیلئے دبا ڈالا جا رہا ہے۔

مسلمان پولیس کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ 8سال سے داڑھی رکھی ہوئی ہے اور پولیس میں بھرتی ہونے کے بعد کسی نے اس پر اعتراض نہیں لگایا ، بھرتی کے وقت بھی داڑھی کو بنیاد نہیں بنایا گیا مگر اب اس حوالے سے شدید دبا ڈالا جا رہا ہے اور نوکری کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے ۔

محمد ساجد صابرنے مزید کہا کہ افسران نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر میں نے حج ادا کی ہے تو صرف اسی صورت میں داڑھی رکھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے ۔داڑھی کی وجہ سے مجھے ڈیوٹی کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے ۔متاثرہ نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ ڈیوٹی کیلئے رپورٹ کرنے کئی بار دفتر گیا مگر افسران نے داڑھی کے ساتھ مجھے ڈیوٹی کرنے سے روک دیا ۔عدالت نے پولیس حکام کی جانب سے داڑھی منڈوانے کے احکامات کے بعد مسلمان پولیس اہلکار کو گجرات ہائی کورٹ منتقل کر دیا ۔