مصر میں منکر حدیث کو پانچ سال قید با مشقت کی سزا

217

مصرمیں جرائم کی تحقیقات کرنے والی ایک عدالت نے منکر حدیث نام نہاد مبلغ اور خود کو امام مہدی منتظر قرار دینے کے دعوے دار محمد عبداللہ عبدالعظیم کو پانچ سال قید با مشقت کی سز کا حکم دیا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق محمد عبداللہ عبدالعظیم المعروف الشیخ میزو کے خلاف شبرا الخیمہ کی عدالت میں توہین مذہب کے الزام میں مقدمہ چل رہا تھا۔مقامی قانون دان ایڈووکیٹ سمیر صبری نے الشیخ میزو کے خلاف عدالت میں دو الگ الگ الزامات کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ وہ خود کو امام مہدی موعود قرار دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ احایث صحیحہ کے منکر اور امام بخاری کی مرتب کردہ صحیح بخاری کی صحت سے انکاری ہیں۔

خیال رہے کہ الشیخ میزو نامی مذہبی مبلغ نے کچھ عرصہ پیشتر سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر پوسٹ ایک بیان میں دعوی کیا تھا کہ میں مہدی منتظر ہوں۔ مجھے علم غیب کی خبریں دی جاتی ہیں۔ مجھے زمین پر اللہ نے عدل و انصاف کے قیام کے لیے بھیجا ہے۔ میں تمام انسانوں سے اپنی بیعت کا مطالبہ کرتا ہوں۔

الشیخ میزو کے لقب سے مشہور مصری مبلغ کے امام مہدی ہونے کے دعوے پر عوامی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔