سرینگر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر احتجاجی ریلی

284

مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت کے احتجاجی پروگرام کے تحت پریس انکلیو سرینگر میں ایک حتجاجی ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا ۔

 کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس موقع پر آزادی پسند رہنماؤں معراج الدین کلوال، شوکت احمد بخشی اور غلام نبی ذکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترغیب وتحریص اورظلم و جبر کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے عزم کو نہ ماضی میں توڑا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں ایسا ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ آزادی کیلئے اپنے لاکھوں لوگوں کی قربانی دینے والی قوم کو دھمکیوں اور دباؤ سے مرعوب نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے بھارتی وزارت داخلہ کی حالیہ رپورٹ کو کشمیریوں کو مرعوب کرنے کی ناکام کوشش قراردیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمران اور ان کے حاشیہ بردار کشمیریوں کے جذبۂ آزادی کو کمزور کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں ، بھارتی حکمران کشمیریوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ ان کی مساجد اور مدارس کی انتظامیہ کو پابند کیا جائے گا ،میڈیا اور مزاحمتی قیادت پر شکنجہ کسا جائے گا اور اصل خبر کو دبانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔

مقررین نے کہا کہ بھارتی وزارت داخلہ کے یہ مجوزہ اقدامات ہوںیا ظلم و جبر کے دوسرے ہتھکنڈے نہ ماضی میں کشمیری قوم کے جذبۂ آزادی کو دباسکیں ہیں اور نہ مستقبل میں ایسا کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے جیلوں میں نظربند ہزاروں کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کالے قوانین کے تحت نظربندلوگوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ عدلیہ ان کے کیس سننے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ اس ظلم و جبر کے باوجود کشمیری اپنی جائز اور مبنی بر حق جدوجہد جاری رکھیں گے اور اسے منزل مقصود تک لیجانے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

ریلی کے شرکاء نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ ریلی میں آزاد پسند رہنماؤں معراج الدین کلوال،محمد یوسف نقاش،ظہیر عباس،نثار حسین راتھر،محمد یاسین عطائی،یار محمد خان،امتیاز حیدر،عبدالرشید، شوکت احمد بخشی، نور محمد کلوال،محمد یاسین بٹ،شیخ عبدالرشید،سراج الدین میر،محمد صدیق شاہ، پروفیسر جاوید، غلام نبی ذکی، مشتاق احمد صوفی،عبدالرشید اونتو،غلام حسن میر،ایڈوکیٹ یاسر احمددلال،فاروق احمد سوداگر، عبدالمجید وانی، مختار احمد صوفی، فردوس احمد شاہ اور دیگررہنماؤں نے بھی شرکت کی ۔