افغانستان میں دہشتگردوں کو را کی سپورٹ حاصل ہے،آئی ایس پی آر

242

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردوں کا صفایا کیا گیا تو کچھ افغانستان چلے گئے اور اپنے آپ کو ری آرگنائز کیا۔  افغانستان میں دہشت گردوں کو را کی سپورٹ حاصل ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن کو واپس لے کر آنا ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہر آپریشن کامیاب ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ ردالفساد ملک میں فساد پھیلانے والوں کیخلاف ہے، اس آپریشن میں سہولت کاروں کو ختم کرنا ہے اور غیرقانونی اسلحے کی بھی صفائی کریں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ ردالفساد کی کوئی ٹائم لائن نہیں اور یہ آپریشن صرف فوج کا نہیں، سب نے مل کر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فساد کو پاکستان سے باہر نکال کر پھینکنا ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ فوج سے پہلے عوام نے جیتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پر ہر ادارہ کام کر رہا ہے، ہم سب کو اپنے اپنے حصے کا کام کرنا ہو گا، آپریشن ردالفساد کا مقصد ملک بھرمیں دہشت گردوں کے ہمدردوں کو ختم کرنا ہے اور اس میں مشتبہ افراد کی بلا تفریق گرفتاریاں ہورہی ہیں۔

آصف غفور کا کہنا تھا کہ یہ مشترکہ آپریشن ہے اس میں کارروائیاں کسی خاص صوبے کے افراد کے خلاف نہیں ہورہی ہیں بلکہ مشتبہ افراد کی بلاتفریق گرفتاریاں ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں زیادہ ترآپریشن ریاست کی رٹ کو بحال کرنے کے لیے کیے گئے اور آپریشن کے ذریعے ہی ریاست کی رٹ کو بحال کیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر آپریشن کامیاب ہوا جب کہ آپریشن ضرب عضب کا مقصد شمالی وزیرستان کی کلیئرنس تھی۔ ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہمارا افغانستان کے ساتھ فوجی تعاون ہے، افغانستان کے ساتھ بارڈرمکینزم بہترکرنے کی ضرورت ہے اور بارڈرکھولنے کے لیے افغانستان کو بارڈر پر کچھ اقدامات کرنے چاہئیں جب کہ افغانستان خود مسائل سے گزررہا ہے اور اس نے بھی قربانیاں دی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پی ایس ایل سمیت کوئی بھی ایونٹ ہو اگر ہمیں ٹاسک دیا گیا تو اس کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔