کراچی:سرکلرریلوے ٹریک سے تجاوزات ختم کرنے کا فیصلہ

205

حکومت سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک کے اطراف قائم تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو انسداد تجاوزات سیل کے ساتھ مل کر سرکاری قیمتی اراضی لینڈ مافیا سے واگزار کرنے کے احکام جاری کردیے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ افسران کو متنبہ کیا ہے کہ سرکلر ریلوے کے احیا کو یقینی بنانے کے لیے تجاوزات کے خاتمے میں کسی قسم کا سیاسی دباﺅ برداشت نہیں کیا جائے اور نہ ہی کسی افسر کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، حکومت سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو سے قبل سرکلر ریلوے کے ٹریک اور اسٹیشنوں کے اطراف قائم تجاوزات ہٹانے کے لیے بڑی کارروائی کی تیاریاں مکمل کرلی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کراچی کے6 اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز اور انسداد تجاوزات فورس بو رڈ آف ریونیو سندھ کراچی کو سرکلر ریلوے کے اطراف میں قائم تجاوزات ختم کرنے کے احکام جاری کردیے ہیں۔ڈپٹی کمشنرز اس کارروائی کی نگرانی کریں گے۔

ذرائع کے مطابق تجاوزات کے خلاف کارروائی 2013 کی سروے رپورٹ کے مطابق کی جارہی ہے جس میں ریلوے ٹریک اور سرکلر ریلوے کے اطراف قائم تجاوزات کی نشاندہی کی گئی تھی۔

اس رپورٹ کی روشنی میں 4 ہزار 659 خاندانوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر زرتلافی دینے پر غور کیا جارہا ہے جنھوں نے سرکاری اراضی پر غیرقانونی طور پر مکانات تعمیر کیے ہیں حکومت سندھ کے فیصلے کے مطابق مذکورہ خاندانوں کے علاوہ دیگر قابضین اور لینڈ مافیا جن کے پاس جعلی کاغذات ہیں ان کو کسی صورت نہ تو زرتلافی دی جائے گی اور نہ ہی ان سے کسی قسم کا سمجھوتہ ہوگا۔

وزیراعلی سندھ نے لینڈ مافیا اور ان کے سرپرستوں کو گرفت میں لینے کیلیے ان کے خلاف مقدمات بھی درج کرانے کے احکامات دیے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے 43.2کلومیٹر پر محیط ہے جبکہ مختلف علاقوں میں 24 اسٹیشن قائم ہیں، ریلوے کی مین لائن، سرکلر ریلوے کے ٹریک اور اسٹیشنوں کے اطراف تجاوزات کے بھر مار ہے جو سرکلر ریلوے کے احیا میں سب بڑی رکاوٹ ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں اینٹی انکروچمنٹ سیل جلد ہی کراچی سرکلر ریلوے کے ڈرگ روڈ اسٹیشن ، جوہر اسٹیشن ، الہ دین اسٹیشن، گیلانی اسٹیشن، یاسین آباد اسٹیشن، نارتھ ناظم آباد اسٹیشن، اورنگ آباد اسٹیشن، ایچ بی ایل سائیٹ اسٹیشن، منگھوپیر اسٹیشن، سائیٹ اسٹیشن، شاہ عبدالطیف اسٹیشن، بلدیہ اسٹیشن، لیاری اسٹیشن اور کراچی کینٹ اسٹیشن ، نیپا اسٹیشن، لیاقت آباد اسٹیشن، وزیر مینشن اسٹیشن، ٹاور اسٹیشن، سٹی اسٹیشن، پی آئی ڈی سی، ڈپو ہل اسٹیشن ، مہران ، چنیسر اور کارساز اسٹیشن کے اطراف قائم تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کریگا۔