ملائیشیا نے شمالی کورین سفیر کو ملک بدر کردیا

189

ملائیشیا نے شمالی کورین رہنما کے سوتیلے بھائی کم جانگ نیم کے قتل کے معاملے پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے پیش نظر شمالی کوریا کے سفیر کی ملک بدری کے احکامات جاری کردی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملائیشیا کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی کوریا کے سفیر کینگ چول کو ‘ناپسندیدہ شخص’ قرار دیتے ہوئے 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

ملائیشین وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘کم جانگ نیم کے قتل کی تحقیقات پر شمالی کوریا کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات پر معافی کا مطالبہ کیا تھا تاہم اس پر عمل نہیں کیا گیا’۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ‘شمالی کورین سفیر کی ملک بدری ملائیشین حکومت کے اس خدشے کا اظہار ہے کہ ملائیشیا کو شاید غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے’۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ملائیشیا پیانگ یانگ میں تعینات اپنے سفیر کو بھی وطن واپس بلا چکا ہے۔

یاد رہے کہ 13 فروری کو شمالی کورین رہنما کم جانگ ان کے سوتیلے بھائی کم جانگ نیم کی کوالالمپور کے ایئرپورٹ پر اچانک طبیعت خراب ہوگئی تھی تاہم طبی امداد کی فراہمی کے دوران ہی وہ چل بسے تھے۔وہ کوالالمپور میں ذاتی کاروبار کے سلسلے میں موجود تھے جبکہ مکا کی پرواز میں سوار ہونے جا رہے تھے۔انہوں نے طبی امداد فراہم کرنے والوں کو بتایا تھا کہ کسی نے ان پر اسپرے کیا، تاہم بعد ازاں منظر عام پر آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بات سامنے آئی کہ 2 خواتین نے کم جونگ نیم کے چہرے پر کوئی کپڑا ڈالا تھا، جس کے بعد وہ ایئرپورٹ اسٹاف سے مدد طلب کرتے دکھائی دیئے تھے۔

بعد ازاں یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ایئرپورٹ پر کم جانگ نیم کے قتل میں وی ایکس’ نامی کیمیکل استعمال کیا گیا، جس کی صرف ایک بوند چند منٹوں میں انسان کی جان لینے کے لیے کافی ہوتی ہے۔